چینائی رابطہ کے ساتھ ہند۔چین تعاون میں نئے دور کا آغاز

,

   

باہمی مسائل پر دو ٹوک انداز میں دل سے دل کی تفصیلی اور اچھی بات چیت ، دوسری غیررسمی چوٹی کانفرنس کے بعد مودی اور ژی کا ردعمل
ماملاپورم ۔12 اکتوبر ۔( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم نریندر مودی نے چین کے صدر ژی جن پنگ کے ساتھ دوسری سالانہ غیررسمی چوٹی ملاقات کے بعد کہا کہ ’’چینائی رابطہ ‘‘ کے ساتھ ہند۔چین تعاون میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا ۔ مودی نے ژی سے چینائی کے اس قدیم ساحلی شہر میں دو دن کے دوران تقریباً ساڑھے پانچ گھنٹوں تک دوبدو بات چیت کے بعد اس ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ صدر ژی نے کہا کہ باہمی تعلقات پر دو ٹوک انداز میں دل سے دل کی بات تفصیلی اور بہتر رہی ۔ انھوں نے کہا کہ چین ۔ ہند تعلقات کی برقراری اور وسعت ان کی حکومت کی ایک واضح پالیسی ہے ۔ وفود کی سطح پر بات چیت کے موقع پر دونوں قائدین کے افتتاحی ریمارکس کو باہمی تعلقات کو دوبارہ مضبوط و خوشگوار بنانے کی واضح کوشش کے طورپر دیکھا جارہا ہے ۔ جموں و کشمیر کے خصوصی موقف کی تنسیخ کے لئے حکومت ہند کے فیصلے کے بعد تعلقات متاثر ہوئے تھے ۔ ان دونوں قائدین نے گزشتہ سال اپریل کے دوران چینی شہر ووہان میں اپنی نوعیت کی پہلی غیررسمی چوٹی ملاقات کی تھی جس کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ’’وہاں کے جذبہ نے ہمارے تعلقات کو ایک نئی تحریک اور ایک نیا بھروسہ دیا تھااور آج ہمارا چینائی رابطہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے دور کے آغاز کی راہ ہموار کریگا ‘‘۔

مودی نے کہا کہ ووہان چوٹی ملاقات ہند۔چین تعلقات میں اضافی استحکام اور تازہ تحریک کا موجب بنی تھی جس سے دونوں ملکوں کے درمیان حکمت عملی کے رابطوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ’’ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ اپنے اختلافات سے موثر انداز میں نمٹا جائے گیا اور اُنھیں تنازعات بننے کا موقع نہیں دیا جائیگا۔ ہم ایک دوسرے کے تئیں حساس رہیں گے اور یہ کہ ہمارے تعلقات دنیا بھر میں امن و استحکام کا موجب بن سکیں‘‘۔ مودی نے کہاکہ ’’یہ ہماری بڑی کامیابیاں ہیں اور یہ ہمیں مستقبل میں مزید کام کرنے کی ترغیب دیں گے ‘‘۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہاکہ گزشتہ 2000 سال کے ایک بڑے حصہ میں ہندوستان اور چین یہ دنیا کی دو بڑی اقتصادی قوتیں تھیں اور بتدریج دوبارہ اس مقام پر واپس لوٹ رہے ہیں ۔ چین کے صدر ژی جن پنگ نے کہاکہ ’’جو کچھ ہوا ہے اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ ہم نے غیررسمی چوٹی ملاقات کے بارے میں صحیح فیصلہ کیاہے اور ہم اس قسم کی ملاقاتوں کاسلسلہ بدستور جاری رکھ سکتے ہیں ۔ صدر ژی نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ روز اور آج علی الصبح جناب وزیراعظم جیسا کہ آپ نے کہا ہے آپ اور میں دو دوستوں کی حیثیت سے کھلے اور دو ٹوک تبادلہ خیا کئے ہیں۔ دل سے دل کی اس بات چیت میں بلاشبہ ہماری تفصیلی اور اچھی گفتگو ہوئی ہے ‘‘۔ مودی نے ان مذاکرات کے بعد کئے گئے ٹوئیٹ میں کہاکہ انھوں نے ہند۔چین تعلقات میں مزید بہتری کیلئے سودمند اور ثمرآور بات چیت کی ہے ۔ دوسری سالانہ غیررسمی چوٹی ملاقات کے بعد چین کے صدر ژی جن پننگ اپنا دو روزہ دورہ ختم کرتے ہوئے دوپہر 12:45 بجے ماملاپورم سے چینائی ایرپورٹ کیلئے روانہ ہوگئے ۔

چین کے صدر کے دورہ کا اختتام
نیپال روانہ
چینائی ۔ /13 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) چین کے صدر ژی جن پنگ نے اپنے دورہ ہند کے اختتام کے بعد آج دوپہر چائینا ایر کے ایک طیارہ کے ذریعہ نیپال روانہ ہوگئے ۔ ژی نے جو جمعہ کو چینائی کے اس قدیم ساحلی شہر پہونچے تھے ۔ وزیراعظم نریندر مودی سے دوسری سالانہ غیر رسمی چوٹی ملاقات کی ۔ بعد ازاں وفد کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے ۔ ٹاملناڈو کے گورنر بنواری لال پروہت ، چیف منسٹر کے پلانی سوامی ، ڈپٹی چیف منسٹر اوپیندرا سلوم ، اسمبلی کے اسپیکر پی دمناپال اور دوسروں نے مہمان چینی صدر کو پرتپاک انداز میں وداع کیا ۔صدر ژی نیپال میں صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کے دوران باہمی تعاون کے علاوہ علاقائی و عالمی مسائل پر بات چیت کریں گے۔