ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کی توہین پر حکومت کے خلاف احتجاج

   

Ferty9 Clinic

ایس سی ، ایس ٹی ارکان اسمبلی کی خاموشی پر تنقید، راملو نائک کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 18۔ اپریل (سیاست نیوز) کانگریس کے سابق ایم ایل سی راملو نائک نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمہ کی توہین پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ دلت اور دیگر طبقات کی جانب سے 22 اپریل تک حکومت کے خلاف احتجاج منظم کیا جائے گا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راملو نائک نے ٹی آر ایس سے تعلق رکھنے والے ایس سی ، ایس ٹی ارکان اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین پر آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی ، ایس ٹی ارکان اسمبلی کو اپنے موقف کا اظہار کرنا چاہئے ۔ ڈاکٹر امبیڈکر اگر دستور مرتب نہ کرتے تو تلنگانہ میں 19 ایس سی اور 12 ایس ٹی ارکان اسمبلی نہ ہوتے۔ اگر چیف منسٹر نے خاموشی کے ذریعہ ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین کی ہے، تو یہ ارکان اسمبلی کس طرح خاموش رہ سکتے ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ ارکان اسمبلی آیا کے سی آر کی تائید کر رہے ہیں ؟ ان کی خاموشی یہی سمجھی جائے گی کہ وہ چیف منسٹر کے ساتھ ہیں۔ راملو نائک نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کو کچرے دان میں پھینکنے کے واقعہ پر چیف منسٹر نے آج تک مذمت نہیں کی ہے۔ دلت اور کمزور طبقات اس سلسلہ میں حکومت کو سبق سکھائیں گے۔ ملک بھر میں امبیڈکر جینتی منائی گئی اور اہم قائدین نے شرکت کی جبکہ کے سی آر شریک نہیں ہوئے۔ راملو نائک نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کا 120 فیصد طویل مجسمہ نصب کیا جائے ۔ انہوں نے دلت ملازمین سرکار سے اپیل کی کہ وہ سیاہ بیاچس لگاکر اپنا احتجاج درج کرائیں۔