ڈبل بیڈ روم مکانات کی فراہمی میں کے سی آر حکومت ناکام

   

غریبوں کے ساتھ9 برسوں سے دھوکہ، ترجمان پردیش کانگریس کمیٹی کا الزام
حیدرآباد۔/13جولائی، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے ریاست میں ڈبل بیڈ روم مکانات کی فراہمی کے مسئلہ پر غریب خاندانوں کو دھوکہ دینے کا حکومت پر الزام عائد کیا۔ پردیش کانگریس کے ترجمان سید نظام الدین نے گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے گذشتہ 9 برسوں کے دوران ڈبل بیڈ روم مکانات کے مسئلہ پر حکومت کے وعدوں اور ناکامیوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے 2014 میں ہر مستحق کو گھر فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن آج تک گھر کی فراہمی کے بارے میں اعداد و شمار جاری نہیں کئے گئے جبکہ لاکھوں درخواستیں زیر التواء ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نہ صرف مناسب تعداد میں مکانات کی تعمیر سے قاصر رہی بلکہ کئی مقامات پر مکانات مکمل نہیں کئے گئے۔ ریاست بھر میں 10 فیصد مکانات بھی غریبوں میں تقسیم نہیں ہوئے ہیں۔ نظام الدین نے کہا کہ تلنگانہ میں سروے کے مطابق 91 لاکھ خاندانوں میں 45 لاکھ سنگل بیڈ روم مکانات میں مقیم ہیں۔ 24 لاکھ خاندان کرایہ کے مکانات میں ہیں اور 27 لاکھ خاندان بے گھر ہیں۔ نظام الدین نے کہا کہ ہاوزنگ اسکیم پر 1932832 کروڑ خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا لیکن محض 291057 مکانات منظور کئے گئے جس کے تحت صرف 129528 مکانات کی تعمیر عمل میں آئی۔ گریٹر حیدرآباد میں ایک لاکھ مکانات منظور کئے گئے جس کے لئے 709718 درخواستیں موصول ہوئیں اور صرف68176 مکانات تعمیر کئے گئے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے رامچندرا پورم میں 15600 مکانات کا افتتاح کیا لیکن صرف 6 استفادہ کنندگان کو مکانات حوالے کئے گئے جبکہ باقی جوں کے توں برقرار ہیں۔ر