ڈومیسائل کا نوٹیفکیشن معرض التوا رکھا جائے :الطاف بخاری

   

بیوروکریسی کی سطح پر غیر سنجیدہ فیصلہ،جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر کا ردعمل
سری نگر، یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے مرکزی حکومت سے ڈومیسائل حقوق کے بارے میں جاری حکمنامے کو کورونا وائرس کے پیش نظر التوا میں رکھنے کی اپیل کی ہے ۔بتادیں کہ مرکزی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کی ہے جس کے مطابق جموں وکشمیر میں مسلسل پندرہ سال تک رہائش اختیار کرنے والا کوئی بھی شخص اس یونین ٹریٹری کے ڈومیسائل حقوق کا حقدار ہوگا اور یہاں سرکاری نوکریوں کا اہل اور غیر منقولہ جائیداد کا مالک بن سکتا ہے ۔مسٹر بخاری نے اپنے ایک بیان میں مرکزی حکومت کے اس حکمنامے کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے : ‘انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ یہ حکمنامہ اس وقت جاری کیا گیا ہے جب تمام ملک اپنے وجود کے لئے محو کشمکش ہے اور کورونا وائرس کے پیش نظر ملک بھر میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ ہے ‘۔انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے ڈومیسائل حقوق اور نوکریوں اور زمین کے حقوق کے لئے پر زور مطالبہ کررہی ہے ۔موصوف صدر نے کہا کہ یہ حکمنامہ بیوروکریسی کی سطح پر لیا گیا ایک غیر سنجیدہ فیصلہ ہے اور اس کو لیتے وقت جموں وکشمیر کے لوگوں کی خواہشات و توقعات کو ملحوظ نظر نہیں رکھا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ حکمنامہ سرکاری سطح پر جاری کیا گیا ایک حکمنامہ ہے نہ کہ پارلیمنٹ میں پاس کیا گیا کوئی قانون ہے جس کے پیش نظر یہ نوٹیفکیشن کسی عدالتی جائزے سے متثنیٰ نہیں ہے ۔مسٹر بخاری نے کہا کہ اس سلسلے میں جموں وکشمیر کے تمام متعلقین کے ساتھ مناسب وقت پر تفصیلی گفتگو کرنے کی ضرورت ہے ۔

ڈومیسائل قانون نے زخم ہرے کردیئے :عمر عبداللہ
سری نگر، یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں نافذ کئے جانے والے ‘ڈومیسائل قانون’ نے یہاں کے لوگوں کے زخم تازہ کردیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈومیسائل قانون اتنا کھوکھلا ہے کہ اس کے لئے لابنگ کرنے والی جماعت بھی اس کی مخالفت کررہی ہے ۔عمر عبداللہ نے مرکزی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر میں نافذ کئے جانے والے ڈومیسائل قانون پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘مشتبہ وقت کے بارے میں بات کریں۔ جب ہماری کوششیں اور توجہ کورونا وائرس سے نمٹنے پر مرکوز ہونی چاہیے تھی حکومت نے جموں وکشمیر میں نیا ڈومیسائل قانون نافذ کیا۔ جب ہم دیکھتے ہیں کہ اس قانون سے کوئی بھی وعدہ پورا نہیں ہوتا ہے تو زخم تازہ ہوجاتے ہیں’۔انہوں نے سابق وزیر سید محمد الطاف بخاری کی پارٹی کا نام لئے بغیر کہا: ‘آپ تصور کرسکتے ہیں کہ ڈومیسائل قانون اتنا کھوکھلا ہے کہ دلی کے آشیرواد سے وجود میں آنے والی نئی جماعت، جس کے لیڈران اس قانون کے لئے دلی میں لابنگ کررہے تھے ، کو جموں وکشمیر ڈومیسائل قانون کے خلاف بیان دینے پر مجبور ہونا پڑا۔