ڈیری ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے اثاثہ جات کی تقسیم پر اختلافات

   

Ferty9 Clinic

تلگو ریاستیں ہائی کورٹ سے رجوع،ڈیویژن بنچ کا فیصلہ محفوظ
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے آندھراپردیش ڈیری ڈیولپمنٹ کارپوریشن فیڈریشن کے اثاثہ جات کی تقسیم سے متعلق دونوں تلگو ریاستوں میں پانچ سال سے جاری تنازعہ پر اپنا فیصلہ محفوظ کردیا ہے۔ کارپوریشن کے ہیڈ آفس واقع لالہ گوڑہ کی تقسیم کے مسئلہ پر دونوں ریاستیں ہائی کورٹ سے رجوع ہوئیں۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش کے ایڈوکیٹس جنرل نے کارپوریشن کے اثاثہ جات پر اپنی حصہ داری کا دعویٰ پیش کیا۔ جسٹس ایم ایس رام چندر راؤ اور جسٹس ٹی ونود کمار پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے دلائل کی سماعت کی۔ ڈیری ڈیولپمنٹ کارپوریشن آندھراپردیش تنظیم جدید قانون کے شیڈول ۔IX میں شامل ہیں۔ لہذا آندھراپردیش حکومت نے 2016 ء میں تلنگانہ حکومت کے ان احکامات کو چیلنج کیا جس کے تحت کارپوریشن کی عمارت کو تلنگانہ سے مربوط کیا گیا ۔ تلنگانہ کے دعویٰ کی نفی کرتے ہوئے آندھراپردیش حکومت نے مناسب تقسیم کی درخواست کی ہے ۔ تلنگانہ حکومت نے لالہ پیٹ میں واقع جائیداد بشمول عمارت اور مشنری کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ آندھراپردیش میں 58:42 کے تناسب سے جائیداد اور مشنریز کی تقسیم پر زور دیا ہے۔ آندھراپردیش کے وکیل نے کہا کہ تنظیم جدید قانون کے تحت شیڈول۔IX میں شامل اداروں کی تقسیم آبادی کے تناسب سے کی جانی چاہئے ۔ تلنگانہ کے ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ قانون کی دفعہ 53 کے تحت کسی بھی ریاست میں پائے جانے والے اثاثہ جات اسی ریاست کے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش میں کارپوریشن کے اثاثہ جات پر تلنگانہ میں کوئی دعویداری نہیں کی ہے۔ ڈیویژن بنچ نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ میں مرکز کو مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔