کارڈن سرچ و مشن چبوترہ کے باوجود قتل کے واقعات

   

نوجوان نسل کو جرائم پیشہ افراد سے دور رکھنے پولیس کو مذہبی اور بااثر شخصیتوں سے مدد لینے کی ضرورت

حیدرآباد : /13 ستمبر (سیاست نیوز) پرانے شہر کے علاقہ میں کارڈن سرچ اور چبوترا مشن کے باوجود قتل کی وارداتیں تھمنے کا نام نہیں لیتی ۔ ہر آئے دن پرانے شہر کے کسی نا کسی علاقہ میں ایسی واردات پیش آہی جاتی ہے جو شہریوں میں تشویش کا سبب بنی ہوئی ہے ۔ سخت اقدامات اور چوکسی کے پولیس کے دعوے ان واقعات سے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں ۔ شہر میں پیش آرہی قتل کی وارداتیں اور نوجوان نسل کا ایک دوسرے کے خون کا پیاسا ہونا شہریوں کیلئے لمحہ فکر بن گیا ہے ۔ معمولی بات پر جھگڑا اور قتل تک بات پہنچ جاتی ہے ۔ ایسی خصومت کاروباری رسہ کشی ، رقمی لین دین جیسے معاملات ان قتل کی وجوہات بن رہی ہیں ۔ شہر میں نوجوان نسل میں بگاڑ کی ایک اہم وجہ نشہ بھی مانا جاتا ہے ۔ اور قتل کی وارداتوں کو انجام دینے والے اکثر نشہ کے عادی ثابت ہوئے ہیں اور نشہ کی لعنت سے ہر شعبہ سے وابستہ نوجوان طبقہ اس کا شکار بنتا جارہا ہے ۔ شہری اس قدیم دور کی یاد تازہ کرتے ہیں جب محلہ اور گلی کوچوں پر بڑے بزرگ افراد کا ادب و احترام ہوا کرتا تھا اور ان میں یہ ذرا سی تبدیلی دیکھ کر بڑے بزرگ افراد نصیحت کیا کرتے تھے ۔ لیکن اب وہ دور نہیں رہا ۔ اکثر شہریوں کا ماننا ہے کہ چبوترا مشن کو اپنی ایک اہمیت ہے لیکن پولیس کو چاہئیے کہ وہ نوجوان نسل میں کونسلنگ کے طریقہ کار کو بدلے اور نوجوانوں کی رہنمائی کیلئے مذہبی رہنماؤں ، مساجد کے امام ، مولویوں اور بااثر شخصیات کی مدد حاصل کریں تاکہ جرائم پر قابو پانے کے علاوہ جرائم پیشہ افراد کو نوجوان نسل سے دور رکھتے ہوئے ان کی بہتر رہنمائی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ چونکہ صرف ایک طرفہ کارروائی اور اقدامات کے خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہوپارہے ہیں ۔ نوجوان نسل کو نشہ کی لعنت سے بچاتے ہوئے انہیں جرائم سے دور رکھنے کے ممکنہ اقدامات اگر پولیس کی رہنمائی میں ہوں تو اس کے بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔ ع