کالیشورم پر تحقیقات ، حکومت کی انتقامی کارروائی

   

چیف منسٹر ریونت ریڈی عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں ، کاماریڈی میں بی آر ایس کا احتجاج
کاماریڈی۔2 ستمبر ۔ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاست تلنگانہ میں کالیشورم پراجکٹ کے معاملے پر کانگریس حکومت کی جانب سے سی بی آئی انکوائری کی سفارش کے خلاف آج بی آر ایس پارٹی کی جانب سے ضلع کاماریڈی کے مختلف مقامات پر بڑے پیمانے پر احتجاجی دھرنے اور راستہ روکو پروگرام منعقد کئے گئے۔ یہ احتجاج پارٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر کی ہدایت پر سابق رکن اسمبلی گمپا گووردھن اور ضلع صدر بی آر ایس ایم کے مجیب الدین کی قیادت میں کیا گیا۔جس میں ضلعی سطح کے قائدین، منڈل و ٹاؤن صدور کے ساتھ کثیر تعداد میں کارکنوں نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔سابقہ رکن اسمبلی گمپا گوردھن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ سازش صرف کے سی آر کے خلاف نہیں بلکہ تلنگانہ کی دریائی وسائل کو نقصان پہنچانے اور کالیشورم پراجکٹ کو بند کرنے کی گہری کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کے حوالے کرنا دراصل اس عظیم آبی پراجکٹ کو ٹھپ کرنے کے مترادف ہے۔ مقررین نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو کل تک سی بی آئی کے خلاف بیان دے رہے تھے، وہ اچانک اس کے حق میں کیسے ہوگئے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے، بصورت دیگر بی آر ایس پارٹی کی جانب سے احتجاجی تحریک مزید شدت اختیار کرے گی۔قائدین نے کہا کہ بی آر ایس کو دھمکیاں اور مقدمات سے ڈرایا نہیں جاسکتا۔ کسان یوریا کی کمی کے باعث مشکلات کا شکار ہیں لیکن کانگریس حکومت ان کی فلاح و بہبود کے بجائے انتقامی سیاست میں مصروف ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی آر ایس پارٹی عوامی مسائل پر مزید جارحانہ موقف اختیار کرے گی۔