غیر پارلیمانی الفاظ پر کے ٹی آر کو وارننگ، ایک لاکھ روپئے امدادی اسکیم میں بی آر ایس کارکنوں کی مدد
حیدرآباد۔/18 اگسٹ، ( سیاست نیوز) سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کو کانگریس قائدین کے خلاف غیر پارلیمانی الفاظ کے استعمال پر سخت انتباہ دیا۔ گاندھی بھون میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ انتخابات میں عوام کے سی آر کو بدترین شکست سے دوچار کریں گے اور جگہ جگہ انہیں گھیرا جائے گا، اگر یہ نہ ہوا تو وہ اپنا نام تبدیل کرلیں گے۔ محمد علی شبیر نے کے ٹی آر کے دورہ کاماریڈی اور یلاریڈی کے موقع پر دیئے گئے بیانات پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران کے ٹی آر امریکہ میں تھے اور ان کا تحریک میں کوئی حصہ نہیں ہے۔ علحدہ ریاست کی تشکیل کے ساتھ ہی وہ اچانک نمودار ہوگئے اور آج کو خود کو تلنگانہ کے چمپین کے طور پر پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر یہ بھول رہے ہیں کہ ان کے والد کے سی آر کو کانگریس نے سیاسی بھیک دی اور کانگریس سے سیاسی سفر کا آغاز ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ کے ٹی آر کے دورہ کے موقع پر کاماریڈی اور یلا ریڈی میں دکانات اور تجارتی اداروں کو زبردستی بند کرایا گیا اور سارے علاقوں میں مکانات اور دکانات کی چھتوں پر پولیس تعینات کی گئی۔ عوام کو گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی اور کانگریس قائدین کو گھروں پر یا پولیس اسٹیشنوں میں محروس رکھا گیا۔ محمد علی شبیر نے الزام عائد کیا کہ ایک وزیر کیلئے اس قدر بھاری سیکوریٹی انتظامات باعث حیرت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے فرزند اور دختر دونوں تلنگانہ تحریک سے بے تعلق رہے لیکن اقتدار ملتے ہی وہ اہم عہدوں پر فائز ہوگئے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ کاماریڈی کی ترقی کیلئے ان سے سوال کرنے سے قبل کے ٹی آر کو اپنے والد سے پوچھنا چاہیئے کہ میں نے کاماریڈی کیلئے کیا کیا۔