برمنگھم ۔6 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام )آئی سی سی چمپئن شپ کے پہلے ٹسٹ میں میزبان انگلینڈ کے خلاف کامیابی کو آسٹریلیائی کپتان ٹم پین نے کھلاڑیوں کی مجموعی کاوش کا ثمر آور نتیجہ قراردیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ جس وکٹ سے اسپنر کو مدد مل رہی تھی وہاں نیتھن لائن نے شانداربولنگ کی لیکن دیگر تین فاسٹ بولروں کے مظاہرے میں غیریقینی رہے جنہوں نے اپنی عمدہ بولنگ کے ذریعہ لائن کا کام آسان کیا۔یاد رہے کہ نیتھن لائن اور پیٹ کمنز کی شانداربولنگ کی بدولت آسٹریلیا نے انگلینڈ کو پہلے ٹیسٹ میچ میں 251 رنز سے شکست دے کر پانچ میچوں کی ایشز سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔برمنگھم میں کھیلے گئے ٹسٹ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا تو پہلی اننگز میں 122رنز پر اس کے 8 کھلاڑی آؤٹ ہوگئے تھے۔ لیکن اس مرحلے پر بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے باعث ڈیرھ سال بعد پہلا ٹسٹ میچ کھیلے والے اسٹیون اسمتھ نے ٹسٹ کرکٹ میں یادگار انداز میں واپسی کرتے ہوئے 144رنزکی اننگز کھیلی، جس کی بدولت آسٹریلیا کی ٹیم پہلی اننگز میں 284 رنز بنانے میں کامیاب رہی ۔ جواب میں رورے برنزکی سنچری اور کپتان جو روٹ اوربین اسٹوکس کی نصف سنچریوںکی بدولت انگلینڈ کی ٹیم 374رنز بنانے میں کامیاب رہی اور پہلی اننگز میں 90 رنز کی برتری حاصل کی۔میچ کی دوسری اننگز میں بھی آسٹریلیائی ٹیم 75رنز پر تین ابتدائی تین وکٹیں گنوا چکی تھی لیکن ایک مرتبہ پھر اسمتھ انگلش ٹیم کی راہ میں حائل ہو گئے۔ انہوں نے پہلے51 رنز بنانے والے ٹریوس ہیڈکے ساتھ 130رنزجوڑے اور پھر میتھیو ویڈکے ساتھ 126رنزکی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کے بڑے اسکورکی راہ ہموارکی۔ اسمتھ نے دوسری اننگز میں بھی 142رنز بنائے جبکہ ویڈ نے 110 اور جیمز پیٹنسن نے 47 رنز بنائے۔ آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز 487 رنز7 کھلاڑی آؤٹ پر ختم کردی اورانگلینڈکو کامیابی کے لیے 398 رنز کا ہدف دیا۔ میچ کے پانچویں روزانگلینڈ نے13رنز بغیر کسی نقصان کے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو 19 کے مجموعی اسکور پر پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے برنز اس مربتہ بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور پیٹ کمنز کی وکٹ بن گئے۔ اس کے بعد جیسن روئے اورکپتان جو روٹ نے اسکور60 تک پہنچایا لیکن 28کے انفرادی اسکور پر لائن نے روئے کی وکٹیں بکھیر دیں۔ اسکور80 تک ہی پہنچا تھا کہ جو ڈینلی بھی لائن کی وکٹ بن گئے جبکہ آف اسپنر نے مزید پانچ رن کے اضافے سے انگلش کپتان کی بھی 28 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔ اگلے اوور میں پیٹ کمنز نے جوز بٹلر آوٹ کیا جبکہ جونی بیئراسٹو اور بین اسٹوکس 97 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹے، انگلش ٹیم 7 وکٹیں گنوا چکی تھی اور اس کی شکست واضح تھی۔ معین علی اورکرسس ووکس نے وکٹیں گرنے کے سلسلے کو کچھ دیر کے لیے روک دیا لیکن 136 کے مجموعی اسکور پر لائن نے معین علی کو آؤٹ کرکے اپنی ٹیم کوآٹھویں کامیابی دلائی اور پھر اگلی ہی گیند پر اسٹورٹ براڈکو بھی اسمتھ کی مدد سے قابو کر لیا۔ 146 کے مجموعی اسکور پر پیٹ کمنز نے کرس ووکس کی 37رنز کی اننگز کا خاتمہ کر کے اپنی ٹیم کو میچ میں فتح سے ہمکنار کردیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے لائن نے 6 اور کمنز نے 4 وکٹیں حاصل کیں۔آسٹریلیا نے میچ میں 251 رنز سے کامیابی حاصل کر کے پانچ میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔میچ کی دونوں اننگز میں سنچری بنانے والے اسٹیون اسمتھ کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔