کوہیر میں ٹی آر ایس قائدین کا اخباری نمائندوں سے خطاب
کوہیر۔ کوہیر منڈل ٹی آر ایس پارٹی قائدین محمد افتخار احمد، محمد شاہد سعود نمائندہ ایم پی ٹی سی، محمد عمر احمد سابق صدر ٹی آر ایس پارٹی کوہیر منڈل نے کویلی چوارستہ پر اخباری نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا۔ کانگریس پارٹی اور بی جے پی دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ٹی آر ایس پارٹی ایک جماعت نہیں بلکہ سیکولررزم کی ایک مثال۔ انہوں نے کانگریس پارٹی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا گلی سے دلی تک کا اقتدار کھوچکی ہے۔ اس کے باوجود کوہیر منڈل کانگریس پارٹی قائدین کا آمرینہ رویہ سے باز نہیں آرہے ہیں۔ ملک میں سب سے زیادہ کانگریس کا اقتدار رہا اور اس کے اقتدا میں مسلمانوں کا زبردست نقصان ہوا۔ اردو زبان کو ختم کرنے کی سازش چلائی اور تعلیم اور ملازمت میں حصہ داری کو ختم کردیا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے ڈپٹی چیف منسٹر ایک مسلمان کو بنایا اور وزیر داخلہ نامزد کیا۔ انہوں نے کہا ٹی آر ایس پارٹی کے فلاحی پروگرام عوام میں کافی مقبولیت حاصل کررہے ہیں۔ ملک کی دیگر دوسری ریاستوں میں تلنگانہ حکومت کے فلاحی پروگرام کو روبعمل لارہے ہیں۔ انہوں نے کہا چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے ٹی آر اور ہریش راؤ، بی بی پاٹل، مانک راؤ رکن اسمبلی ظہیر آباد کے خلاف کوئی غیر ناشائستہ الفاظ کرنے پر سخت انبتاہ دیا ورنہ عوام آنے والے انتخابات میں اچھا سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے 2009 تا 2018 تک کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی ظہیرآباد میں اقتدار میں تھیں ان سے ملاقات کرنے کے لئے ایک درمیانی آدمی کی ضرورت پڑتی تھی۔ آج کے مانک راؤ رکن اسمبلی نے 24 گھنٹے ظہیرآباد کیمپ آفس میں موجود رہتے ہوئے ظہیرآباد کی عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 60 سالوں میں کانگریس اور تلگودیشم پارٹی جو فلاحی کام انجام نہیں دیتے تلنگانہ حکومت نے صرف 7 سالوں میں انجام دیئے گئے۔ اس موقع پر محمد اشفاق، محمد عقیل احمد، عمران کوہیری، محمد عمران صدیقی وغیرہ موجود تھے۔