کانگریس حکومت کے دو سال ‘ ریاستی کابینہ میں رد و بدل کا امکان

   

کچھ وزراء کی علیحدگی اور نئے چہروں کی شمولیت پر غور ۔ پارٹی کی تنظیمی سطح پر بھی تبدیلیاں ممکن

حیدرآباد 29 نومبر(سیاست نیوز)تلنگانہ میں کانگریس اقتدار کے دوسال کی تکمیل پر کابینہ میں ردوبدل کے امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں اور کہا جارہاہے کہ کابینہ میں آئندہ ہفتہ تبدیلیوں کے ذریعہ حکومت و پارٹی کو مستحکم کرنے فیصلہ کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق تلنگانہ کابینہ میں نئے چہروں کو جگہ دی جائے گی اور اطلاعات کے مطابق کابینہ کے ساتھ کانگریس کی تنظیمی سطح پر اہم تبدیلیوں کیلئے مشاورت جاری ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ تلنگانہ میں حکومت کے دو سال کی تکمیل پر وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد کچھ وزراء کو کابینہ سے علحدہ کرنے کے علاوہ بعض نئے چہروں کو شامل کرنے کی منصوبہ بندی ہے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ کابینہ میں جوپلی کرشنا راؤ کے علاوہ کونڈا سریکھا کو کابینہ سے علحدہ کیا جاسکتا ہے ۔ کونڈا سریکھا کی جگہ پدماوتی ریڈی کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا جبکہ کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی کی بھی کابینہ میں شمولیت کے امکانات ہیں ۔ کابینہ میں شامل 4تا5 چہروں کو علحدہ کرنے کی اطلاعات ہیں ۔ کہا جارہا ہے کہ بی سی طبقہ کے وزیر پونم پربھاکر کو پارٹی تنظیمی امور میں اہم ذمہ داری تفویض کرکے ان کی جگہ موجودہ پی سی سی صدر مسٹر مہیش کمار گوڑ کو کابینہ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ کابینہ میں تبدیلی کے متعلق حکومت اور پارٹی قائدین کی دہلی میں مشاورت شروع ہوچکی ہے ۔ پارٹی نے صدرپردیش کانگریس عہدہ کیلئے وزیر ڈی سریدھر بابو کے نام پر غور شروع کردیا ہے علاوہ ازیں ان کے قلمدان کو تبدیل کرکے انہیں داخلہ یا فینانس کا قلمدان دیا جاسکتا ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر ملو بھٹی وکرمارکا کو کوئی اور اہم قلمدان دینے پر بھی غور کیا جا رہاہے ۔ تلنگانہ میں کانگریس اقتدار کے 2 سال کی تکمیل پر وزراء کی کارکردگی پر رپورٹ مرکزی قیادت کو دی گئی ہے ۔ پونم پربھاکر کو آل انڈیا کانگریس جنرل سیکریٹری مقرر کئے جانے کے امکانات ہیں جبکہ وزارت میں جن نئے چہروں کو شامل کیا جاسکتا ہے ان میں کیپٹن اتم کمار ریڈی کی اہلیہ محترمہ پدماوتی ریڈی و کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی و صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ سرفہرست ہیں اور جن وزراء کو کابینہ سے علحدہ کیا جاسکتاہ ے ان میں کونڈا سریکھا ‘ پونم پربھاکر‘ اور جوپلی کرشنا راؤ شامل ہیں۔3