سرینگر: جموں و کشمیر میں اسمبلی الیکشن کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی سیاسی ہلچل میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔ بہت سے قائدین اپنی وفاداریاں دوسری پارٹیوں سے بدل رہے ہیں یہاں تک کہ کانگریس کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد کے کانگریس میں واپس ہونے کی خبریں گشت کررہی تھیں تاہم انہوں نے کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی افواہوں کی تردید کردی۔ آزاد جنہوں نے کانگریس سے استعفیٰ دینے کے بعد ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کی بنیاد رکھی ان افواہوں کو مسترد کردیا ۔گزشتہ دو ہفتوں سے جموں و کشمیر کے کانگریس لیڈروں کی طرف سے یہ افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں کہ غلام نبی آزاد اور ان کی پارٹی کانگریس میں شامل ہو رہے ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مرکزی کانگریس قیادت نے آزاد کو کانگریس پارٹی میں شامل ہونے کے لیے رابطہ کیا تھا۔ ڈی پی اے پی کے چیف ترجمان نے کہا کہ آزاد نے کانگریس کے کسی لیڈر سے رابطہ کیا ہے اور نہ ہی کسی کانگریس لیڈر نے کبھی آزاد سے براہ راست یا ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے۔سلمان نظامی، ڈی پی اے پی کے چیف ترجمان نے کہا کہ اس طرح، یہ افواہیں بے بنیاد اور جھوٹی ہیں، صرف انتشار پیدا کرنے اور ہماری پارٹی کو توڑنے کیلئے ایسا کیا جارہا ہے۔ آزاد نے پارٹی کے تمام رہنماؤں اور کارکنوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس جال میں نہ آئیں اور میڈیا والوں سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ ان افواہوں کو کوئی اہمیت نہ دیں۔آزاد کی پارٹی، جس کی بنیاد 2022 میں کانگریس چھوڑنے کے چند مہینوں میں رکھی گئی تھی، اس نے بہت سے لیڈروں کو چھوڑ کر کانگریس میں دوبارہ شامل ہوتے دیکھا ہے۔