تھرواننتاپورم : کننور یوتھ کانگریس کارکن شعیب قتل مقدمہ کے اہم ملزم آکھش تھیلنکری نے کہا کہ اس نے یہ جرم سی پی آئی (ایم) کے کہنے پر کیا۔ سوشل میڈیا میں ان کی پوسٹ ایک مقامی نوجوان سی پی آئی (ایم) لیڈر کی پوسٹ پر تبصرہ کے طور پر آئی ہے۔ تھلنکری نے مزید لکھا کہ انہیں ایڈیانور میں پارٹی کے مقامی رہنماؤں نے اکسایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب کہ اس طرح کے تمام رہنما اب کوآپریٹو اداروں میں محفوظ ملازمتیں حاصل کرچکے ہیں، انہیں کوئی اہمیت نہیں دی گئی۔ پارٹی کی بے حسی اور حمایت کی کمی نے اسے دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر مجبورکیا، تبصرہ میں مزید لکھا۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے نوٹ ختم کیا کہ اگر وہ اپنا منہ کھولیں گے تو سی پی آئی (ایم) میں بہت سے لوگوں کو چھپنے کے لئے بھاگنا پڑے گا۔ اس کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے، سی پی آئی (ایم) کے یوتھ ونگ نے تھلنکری پر انہیں بدنام کرنے کی کوشش کا الزام لگایا، جبکہ شعیب کے والد نے کہا کہ اب وہ صرف اتنا جاننا چاہتے ہیں کہ اس جرم کے پیچھے کن لیڈروں کے نام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ میرے بیٹے کوکیوں مارا گیا اور اب جب کہ پہلا حصہ ختم ہو چکا ہے، ہم دوسرا حصہ جاننا چاہتے ہیں کہ میرے بیٹے کو کیوں نکالا گیا۔ شعیب کا قتل فروری 2018 میں اس وقت ہوا جب وہ، چند دیگر افرادکے ساتھ، کننور ضلع میں متنور کے قریب ایک نیٹ ایٹرس کے سامنے انتظار کر رہے تھے۔ ایک کار میں چار افراد آئے اور خوف و ہراس پھیلانے کے لیے بم پھینکے۔ پھر انہوں نے اسے تلوار سے مار ڈالا۔ یہ واقعہ رات 10.45 بجے کے قریب پیش آیا اور کوزی کوڈ میڈیکل کالج اسپتال لے جانے کے باوجود وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔