حیدرآباد۔/16 فروری، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے پارٹی قائدین کو مشورہ دیا کہ لوک سبھا انتخابات میں تمام طبقات کی تائید حاصل کرنے پر توجہ دیں۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے سلسلہ میں سونیا گاندھی کے رول کو عوام کے روبرو اُجاگر کرتے ہوئے کے سی آر کی ناکامیوں کو بے نقاب کیا جائے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کا مظاہرہ حوصلہ افزاء رہے گا۔ اتم کمار ریڈی آج لوک سبھا انتخابات کے سلسلہ میں حلقہ جاتی سطح پر قائدین کے جائزہ اجلاس کے دوسرے دن ناگرکرنول، محبوب نگر، کھمم ، محبوب آباد، نلگنڈہ اور بھونگیر لوک سبھا حلقوں کے قائدین سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کانگریس کے برسراقتدار آنے کے امکانات روشن ہیں اور عوام نریندر مودی حکومت کی پالیسیوں سے ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسمبلی نتائج کے تجربات کو پیش نظر رکھتے ہوئے متحدہ طور پر مساعی کی جائے تو تلنگانہ کی زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں عوام کی ترجیحات مختلف ہوتی ہیں۔ لوک سبھا چناؤ میں قومی مسائل عوام کی اہم ترجیحات ہوتی ہیں اور نریندر مودی حکومت وعدوں کی تکمیل اور قومی سطح پر مسائل کی یکسوئی میں ناکام ہوچکی ہے۔ لوک سبھا کا چناؤ راہول گاندھی اور نریندر مودی کے درمیان ہے۔ صدر پردیش کانگریس نے کہا کہ عوام تک یہ بات پہنچائی جائے کہ راہول گاندھی کو ووٹ دینا ملک کے مفاد میں ہوگا کیونکہ وہ ملک کے آئندہ وزیراعظم کو منتخب کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں شکست کی مختلف وجوہات ہیں جن میں ای وی ایم مشینوں میں دھاندلیاں اور اقلیتوں کی توقع کے مطابق تائید کے حصول میں ناکامی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا چناؤ میں اقلیتیں کانگریس کا ساتھ دیں گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں اسمبلی چناؤ کے وقت بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی۔ بھاری رقومات اور شراب کے ذریعہ رائے دہی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی۔ کانگریس پارٹی اور اس کے کیڈر کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوک سبھا چناؤ میں ان بے قاعدگیوں کے خلاف چوکس رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے وقت تلنگانہ کے ساتھ جو وعدے کئے گئے تھے ان کی تکمیل میں مودی حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی تاریخ میں بی جے پی کی وہ پہلی حکومت ہے جو عوام کو مذہبی خطوط پر منقسم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ کھانے پینے اور پہننے کی عادتوں کی بنیاد پر بے قصور افراد کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ راہول گاندھی کے وزیر اعظم بننے کے بعد ہی ملک کے حالات میں بہتری آئے گی۔ اتم کمار ریڈی نے ضلعی صدور اور سٹی کانگریس صدور کو ہدایت دی کہ فہرست رائے دہندگان میں ناموں کی شمولیت کی مہم پر سنجیدگی سے عمل کریں۔ چیف الکٹورل آفیسر رجت کمار نے خود اعتراف کیا کہ 22 لاکھ نام فہرست رائے دہندگان سے غائب ہیں۔ انہوں نے اس سلسلہ میں عوام سے معذرت خواہی کی تھی۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری انچارج تلنگانہ آر سی کنٹیا نے کہا کہ دولت کے بیجا استعمال کا خطرہ لوک سبھا انتخابات میں بھی برقرار ہے کیونکہ ٹی آر ایس کو دوبارہ اقتدار حاصل ہوگیا۔ انہوں نے کیڈر کو مشورہ دیا کہ وہ پارٹی کے منشور کو عام آدمی تک پہنچائیں۔ راہول گاندھی نے ہر شخص کیلئے اقل ترین آمدنی کی ضمانت سے متعلق جس اسکیم کا اعلان کیا ہے اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جائے۔ کنٹیا نے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ اور ٹی آر ایس لوک سبھا انتخابات کے سلسلہ میں کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔ ٹی آر ایس اور بی جے پی ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں۔ سی ایل پی لیڈر ملو بھٹی وکرامارکا، سکریٹریز اے آئی سی سی سلیم احمد، سرینواسن کرشنن، مدھو یاشکی گوڑ، اے سمپت کمار، اے ومشی چند ریڈی، جی چناریڈی، نندی ایلیا، پونم پربھاکر، جے کسم کمار، ملوروی اور 6 لوک سبھا حلقوں کے اہم قائدین نے شرکت کی۔ گزشتہ دو دنوں میں12 لوک سبھا حلقوں کی انتخابی حکمت عملی طئے کرنے کیلئے مشاورت کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ یہ اجلاس اتوار کو بھی جاری رہے گا جس میں چیوڑلہ ، ملکاجگری، حیدرآباد، سکندرآباد اور میدک لوک سبھا حلقوں کے قائدین سے مشاورت کی جائے گی۔ پردیش الیکشن کمیشن کمیٹی کا اجلاس بعد میں منعقد ہوگا جس میںامیدواروں کے ناموں کو شارٹ لسٹ کیا جائے گا۔