برازیلین ماڈل نے 22 بار ووٹ ڈالا، ہریانہ میں ووٹ چوری ،اپوزیشن لیڈر کا ہائیڈروجن بم دھماکہ
نئی دہلی ۔ 5 نومبر (ایجنسیز)لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر راہول گاندھی نے آج بالآخر ہائیڈروجن بم دھماکہ کر ہی دیا، جس میں کئی دھماکہ خیز انکشافات ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعہ ووٹر لسٹ میں خامیوں اور کئی دھاندیوں سے واقف کروایا۔راہول نے سنگین الزام لگایا کہ گزشتہ سال ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بڑے پیمانے پر ووٹ چوری ہوئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہریانہ میں 25 لاکھ ووٹ چوری ہوئے جس میں جملہ2 کروڑ ووٹر ہیں۔ اس کا مطلب ہیکہ ہریانہ میں آٹھ میں سے ایک ووٹر جعلی ہے، جو 12.5 فیصد ہوتے ہیں۔ راہول نے کہا کہ کانگریس کے کئی امیدواروں نے الیکشن کے بعد انہیں بتایا کہ کچھ غلط ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ایگزٹ پولز نے ہریانہ کے انتخابات میں کانگریس کی جیت کی بات کہی تھی، لیکن نتائج نے بی جے پی کو جتوا دیا۔ انہوں نے بی جے پی لیڈر اور وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سائنی کا ایک ویڈیو بھی دکھایا، جس میں سائنی نے نتائج سے پہلے میڈیا کو بتایا کہ ’انتظامات‘ کرلیے گئے ہیں اور بی جے پی انتخابات جیت رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ کیا انتظامات تھے؟ یہ انتخابات کے دو دن بعد کی بات ہے جب ہر پارٹی کہہ رہی ہے کہ کانگریس پارٹی الیکشن میں کلین سویپ کر رہی ہے، لیکن بات چیت میں پورے یقین کا اظہار کیا گیا اور خوشی سے بتایا گیا کہ بی جے پی نے انتظامات کر لیے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہریانہ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہیکہ پوسٹل ووٹنگ کا نتیجہ پولنگ بوتھوں کے نتائج کے برعکس تھا۔ انہوں نے کہاکہ میں الیکشن کمیشن اور ہندوستان میں جمہوری عمل پر سوال اٹھا رہا ہوں اور میں ایسا 100 فیصد ثبوت کے ساتھ کر رہا ہوں۔ ہمیں یقین ہیکہ کانگریس کی بھاری جیت کو ہار میں تبدیل کرنے کیلئے ایک منصوبہ تیار کیا گیا تھا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس نے بہت ہی کم فرق سے آٹھ حلقے ہارے، جن میں سے ایک میں صرف 32 ووٹوں سے جیت کو ہار میں بدلا گیا۔ انہوں نے سنگین الزامات کو صحیح ثابت کرنے کیلئے متعدد مثالیں بھی پیش کیں۔ انہوں نے ہریانہ کی ووٹر لسٹ بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ ایک خاتون کی تصویر کے ساتھ 22 اندراجات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ برازیلی ماڈل کی تصویر ہے۔ تصویر کو ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کیا گیا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس برازیلی خاتون کی تصویر ووٹر لسٹ میں 22 بار مختلف ناموں سے ظاہر ہوتی ہے، ’سویٹی، سیما، سرسوتی‘ و دیگر۔۔۔انہوں نے کہا کہ وہ ہریانہ میں 10 مختلف بوتھوں پر ووٹ ڈالتی ہے اور اس کے متعدد نام ہیں۔ اسی طرح کے ایک اور ووٹ چوری کے معاملہ پر بات کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ ’ایک ہی اسمبلی حلقہ میں ایک ہی خاتون کی تصویر کے ساتھ 100 ووٹر آئی ڈی بنے ہیں۔ راہول نے کہاکہ یہ خاتون ہریانہ میں 100 بار ووٹ ڈالتی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایسا کرنے کی وجہ یہ ہیکہ بی جے پی کے لوگ دوسری ریاستوں سے آکر ووٹ ڈال سکیں۔اسی طرح راہول گاندھی نے ایک اور خاتون کی تصویر دکھائی جو دو پولنگ بوتھوں کی ووٹر لسٹ میں 223 بار دکھائی دیتی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہی وجہ ہیکہ الیکشن کمیشن بوتھوں کے سی سی ٹی وی فوٹیج کو منظر عام پر نہیں لاتا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کی مدد کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔راہول نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انتخابات سے پہلے ہریانہ کی ووٹر لسٹ سے 3.5 لاکھ ناموں کو حذف کردیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن اور بی جے پی جمہوریت کا گلا گھونٹ رہے ہیں
مہاراشٹرا میں47لاکھ نئے ووٹر، آٹھ فیصد زائد ووٹ ۔ کانگریس کا بڑا دعویٰ
ممبئی، 5 نومبر (یو این آئی) مہاراشٹرا پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ہرش وردھن سپکال نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی الیکشن کمیشن کے ساتھ ملی بھگت کر کے ووٹ چوری کے ذریعے حکومت سازی کر رہی ہے ۔ پارلیمنٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف راہول گاندھی کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سپکال نے کہا کہ راہول گاندھی نے ایک بار پھر بی جے پی اور کمیشن کے درمیان مبینہ گٹھ جوڑ بے نقاب کر دیا ہے ۔ ان کے مطابق راہول گاندھی نے ہریانہ میں ووٹ چوری کے ثبوت عوام کے سامنے رکھے ، لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی سنجیدہ ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ وردھا کے سیواگرام میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپکال نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ثبوت طلب کیے ، انہیں ثبوت دیے گئے ، مگر پھر بھی خاموشی برقرار ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ووٹر لسٹوں میں وسیع پیمانے پر تکنیکی ہیر پھیر کی گئی، ووٹروں کے نام ایک حلقے سے دوسرے حلقے میں منتقل کیے گئے اور کمیشن جرم میں شریک دکھائی دے رہا ہے ۔ سپکال نے کہا کہ جمہوریت میں شفاف انتخابات کرانا کمیشن کا فرض ہے ، لیکن جب یہ ادارہ ہی حکومت کا تابع بن جائے تو جمہوری ڈھانچہ خطرے میں پڑ جاتا ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہریانہ میں 25 لاکھ ووٹوں کی دھاندلی سامنے آئی ہے ، بعض افراد کا نام 22 مرتبہ درج ہوا، اور ایک برازیلی ماڈل کا نام بھی متعدد بار لسٹ میں شامل کیا گیا۔ سپکال کے مطابق یہی فارمولا مہاراشٹرا میں بھی دوہرایا گیا اور چوری شدہ ووٹوں کے ذریعے حکومت قائم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں چھ مہینے کے دوران 47 لاکھ ووٹروں کا اضافہ کیا گیا، اور ووٹنگ کے مکمل ہونے پر اچانک آٹھ فیصد اضافی ووٹ ڈالے گئے ۔ اپوزیشن نے فہرستوں کی درستی کی اپیل کی مگر اسے نظر انداز کر دیا گیا۔ مزید یہ کہ کمیشن نے دوہرے اور تہرے ووٹروں کے ناموں کے آگے نشان لگانے کا فیصلہ کیا ہے ، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ایک ووٹر کے نام سینکڑوں بار درج ہیں۔ سپکال نے طنز کیا کہ کمیشن دو اسٹار والے ووٹرز کے ساتھ “دو نمبر” کا کام نہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس کے دوران جب رپورٹرز نے سوالات اٹھائے تو کمیشن کے نمائندے کوئی معقول جواب نہ دے سکے ۔ سپکال نے کہا کہ اگر انتخابات اسی مشکوک انداز میں ہوتے رہے تو جمہوریت کمزور ہو جائے گی، اور عوام کی رائے صرف کاغذی کارروائی بن کر رہ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی نے اسی خطرے کی طرف قوم کو متوجہ کیا ہے ۔