کانگریس کے 10 ارکان کے سی آر کے نشانہ پر

   

پی ویریا بھی انحراف کی تیاری میں،سبیتا اندرا ریڈی کی شرائط پر بات چیت جاری
حیدرآباد ۔ 11۔ مارچ (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی کی جانب سے مہیشورم کے رکن اسمبلی سبیتا اندرا ریڈی کی ٹی آر ایس میں شمولیت کی اطلاعات کو مسترد کیا جارہا ہے تو دوسری طرف ایک اور کانگریس کے رکن اسمبلی ٹی آر ایس سے ربط میں آچکے ہیں۔ اس طرح ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے والے ارکان کی تعداد 6 ہوچکی ہے ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ بھدرا چلم کے کانگریس کے رکن اسمبلی پی ویریا سے ٹی آر ایس قیادت ربط میں ہیں اور وہ کانگریس سے استعفیٰ کا کسی بھی وقت اعلان کرسکتے ہیں۔ اسی دوران صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے کہا کہ سبیتا اندرا ریڈی کانگریس میں برقرار رہیں گی اور کانگریس میں شمولیت سے متعلق اطلاعات محض ایک پروپگنڈہ ہے ۔ واضح رہے کہ قانون ساز کونسل کی پانچ نشستوں کیلئے ٹی آر ایس امیدواروں کے اعلان کے فوری بعد کانگریس سے انحراف کا آغاز ہوا ۔ سب سے پہلے پناپاکا کے رکن اسمبلی آر کانتا راؤ اور آصف آباد کے رکن اسمبلی اے سکو نے کانگریس سے استعفیٰ کا اعلان کیا ۔ ان کے بعد نکریکل کے رکن اسمبلی سی ایچ لنگیا اور سپریا نائک نے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ کا فیصلہ کرتے ہوئے بیانات جاری کئے ۔ ان چاروں ارکان اسمبلی کے بعد سبیتا اندرا ریڈی کی کے ٹی آر اور کویتا سے ملاقات نے ان کی شمولیت کی اطلاعات کو تقویت پہنچادی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹی آر ایس اور سبیتا کے درمیان بعض شرائط پر بات چیت جاری ہے اور چیف منسٹر کی منظوری کے بعد شمولیت کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا ۔ ان کے علاوہ پی ویریا کے بارے میں بھی ٹی آر ایس حلقوں میں اطلاعات گشت کر رہی ہے کہ وہ بہت جلد کانگریس سے استعفیٰ دے دیں گے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ کے سی آر کانگریس کے تقریباً 10 ارکان اسمبلی کو ٹی آر ایس میں شمولیت کا نشانہ رکھتے ہیں تاکہ اسمبلی میں کانگریس کو مسلمہ اپوزیشن کے موقف سے محروم کردیا جائے ۔ مسلمہ اپوزیشن کے موقف کیلئے 13 ارکان کی ضرورت پڑتی ہے ۔