کانگریس کے دور حکومت میں بی سی طبقات سے نا انصافی

   

الزام کو غلط ثابت کرنے پر سیاست سے دستبردار ہوجانے کو یتا کا اعلان
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں ہمیشہ بی سی طبقات سے نا انصافی ہوئی ہے ۔ اگر میرے الزام کو غلط ثابت کردیا جائے تو وہ سیاست سے دستبردار ہوجائیں گی ۔ اندرا پارک پر انعقاد کردہ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مردم شماری کے ساتھ ساتھ ذات پات کی بھی مردم شماری کرائے اور مقامی اداروں میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے بعد ہی انتخابات کرانے کا ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اندرا اماں راج میں بی سی طبقات سے نا انصافی ہوئی ۔ منڈل کمیشن کی رپورٹ کو برفدان کی نذر کردیا گیا ۔ جب بھی کانگریس اقتدار میں رہی اس وقت بی سی طبقات سے نا انصافی ہوئی ہے ۔ جھوٹے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے دھوکہ دینے کا حکومت پر الزام عائد کیا ۔ کویتا نے مرکزی بی جے پی حکومت کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی سی طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی وی پی سنگھ حکومت کو بی جے پی نے اقتدار سے بیدخل کردیا ۔ نہرو ، اندرا گاندھی ، اور راجیو گاندھی کے دور حکومت میں بی سی طبقات سے نا انصافی ہوئی ہے ۔ راجیو گاندھی نے بی سی طبقات کو تحفظات فراہم کرنے کی مخالفت کی تھی ۔ سال 2011 میں کئے گئے ذات پات کے سروے کی رپورٹ کو اس وقت کی یو پی اے حکومت نے منظر عام پر نہیں لایا ۔ اس کے بعد مرکز میں حکومت تشکیل دینے والی بی جے پی حکومت نے بھی اس رپورٹ کوجاری نہیں کیا ۔ بی جے پی نے ذات پات کی مردم شماری نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ دونوں قومی جماعتوں نے بی سی طبقات کے ساتھ نا انصافی کی ہے ۔ صرف علاقائی جماعتوں نے بی سی طبقات سے انصاف کیا ہے ۔ کے سی آر اور این ٹی آر کے دور حکومت میں ہی بی سی طبقات کے ساتھ انصاف ہوا ہے ۔۔ 2