کاچی گوڑہ میں ٹرینس تصادم، انسانی غلطی کا نتیجہ، لوکو پائیلٹ کیخلاف مقدمہ

   

حادثہ کی تحقیقات کا آج سے آغاز، ایم ایم ٹی ایس لوکو پائیلٹ کی حالت تشویشناک
حیدرآباد 12 نومبر (پی ٹی آئی) ریلوے اور پولیس عہدیداروں نے منگل کو کہاکہ گزشتہ روز دو ٹرینوں کا حادثہ ’لوکو پائیلٹ‘ سے سرزد ہونے والی انسانی غلطی کا حصہ تھا جس کے نتیجہ میں کم سے کم 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے ایک عہدیدار نے کہاکہ کاچی گوڑہ ریلوے اسٹیشن پر سست رفتاری سے چلنے والی دو ٹرینوں کے درمیان تصادم کے سبب یہ حادثہ پیش آیا۔ ابتدائی تحقیقات سے شبہ ہوتا ہے کہ انسانی غلطی کے نتیجہ کے سبب یہ حادثہ پیش آیا کیوں کہ ایک ایم ایم ٹی ایس ٹرین سگنل توڑ کر آگے بڑھ گئی تھی۔ اس عہدیدار نے کہاکہ دستیاب ثبوتوں کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ انسانی غلطی تھی۔ کمشنر ریلوے سیفٹی جامع تحقیقات کریں اور تمام تفصیلات جمع کی جائیں گی۔ قطعی نتیجہ پر پہونچنے سے قبل تمام دستیاب ریکارڈ اور ثبوتوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ تحقیقات کے ہر ایک عمل کے مختلف پہلو ہوتے ہیں۔ کمشنر ریلوے سیفٹی چہارشنبہ کو قانونی طور پر تحقیقات کا باضابطہ آغاز کریں گے۔ عوام اس موقع پر ثبوت پیش کرسکتے ہیں۔ سکندرآباد اور کاچی گوڑہ اسٹیشنوں پر نوٹس لگائی جاچکی ہے۔

واضح رہے کہ پیر کو 10.41 بجے دن لنگم پلی ۔ فلک نما ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ سسٹم (ایم ایم ٹی ایس) اچانک سگنل عبور کرتے ہوئے کرنول ۔ سکندرآباد ہنڈری انٹر سٹی ایکسپریس (17028) سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجہ میں بشمول لوکو پائیلٹ 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اس دوران ریلوے پولیس نے ایم ایم ٹی ایس لوکو پائیلٹ چندرشیکھر کے خلاف ہندوستانی تعزیری ضابطہ کی دفعات 338 (دوسروں کی حفاظت زندگی کو خطرہ میں ڈالنے کے عمل کے ذریعہ ضررِ شدید پہونچانا) 308 (غیر ارادی طور پر کسی کو ہلاکت میں ڈالنا) اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ گورنمنٹ ریلوے پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ دوران تحقیقات اُن (چندرشیکھر) کا بیان بھی درج کیا جائے گا‘۔ چندرشیکھر کو بغرض علاج ایک خانگی دواخانہ میں شریک کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ چندرشیکھر اپنی انجن کیبن میں پھنس گیا تھا۔ جس کو آٹھ گھنٹے کی امتحانی مہم کے ذریعہ زندہ نکالا گیا لیکن اس کی پسلیوں کے بشمول جسم کے کئی حصوں پر فریکچرس آئے ہیں۔ 16 مریضوں کو ابتدائی علاج کے بعد ڈسچارج کردیا گیا۔ تاہم دیگر 7 مریضوں کا علاج بدستور جاری ہے۔