کتہ پیٹ فروٹ مارکٹ کو باٹا سنگارم منتقلی کیلئے کمیشن ایجنٹس تیار رہنے کی تردید

   

وزراء اور سیاسی قائدین پر گمراہ کن پروپگنڈہ چلانے کا الزام ، عنقریب عدالت میں درخواست
حیدرآباد۔13اکٹوبر(سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے فروٹ مارکٹ کو عارضی طور پر باٹا سنگارم منتقلی کیلئے تمام کمیشن ایجنٹوں اور تاجرین کے آمادہ ہونے کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے جناب محمد تاج الدین دی ہول سیل فروٹ کمیشن ایجنٹس اسوسیشن گڈی انارم نے کہا کہ عدالت میں مقدمہ زیر دوراں ہے اور عدالت کے احکامات کے مطابق عمل کرنے کے بجائے ریاستی وزراء اور سیاسی قائدین کی جانب سے گمراہ کن پروپگنڈہ چلایا جا رہاہے جس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ جناب محمد تاج الدین نے بتایا کہ گڈی انارم ‘ کتہ پیٹ مارکٹ کا کوئی تاجر‘ ‘ کمیشن ایجنٹ‘ حمال یا کاشتکار کوئی بھی باٹا سنگارم جانے کے لئے آمادہ نہیں ہے لیکن حکومت کے نمائندوں اور وزراء کی جانب سے یہ کہاجا رہاہے کہ ان کی تاجرین اور کمیشن ایجنٹس سے ہوئی بات چیت کے بعد باٹا سنگارم عارضی منتقلی اور کوہیڈا میں مستقل مارکٹ کے قیام کے انتظامات پر تاجرین نے آمادگی ظاہر کی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ ان کی اسوسیشن کے علاوہ دیگر اسوسیشن کی جانب سے عدالت میں داخل کی گئی درخواست اور اس پر عدالت کے جو احکام جاری ہوئے ہیں ان پر عمل کیا جانا چاہئے ۔انہو ںنے وزیر مارکٹنگ مسٹر نرنجن ریڈی کے علاوہ حکومت کے عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اثر کے ساتھ عدالت کے احکام کے مطابق کتہ پیٹ مارکٹ میں کاروبار کی اجازت دینے کے اقدامات کریں ۔ جناب محمد تاج الدین نے بتایا کہ کتہ پیٹ کے تاجرین کوہیڈا جانے کے لئے تیار ہیں اور مارکٹ کی کوہیڈا منتقلی کے لئے تمام تاجرین‘ کمیشن ایجنٹس ‘ حمال اور کاشتکار کی تنظیموں کے ذمہ داروں نے آمادگی ظاہر کی ہے لیکن باٹا سنگارم عارضی منتقلی کے وہ حق میں نہیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق عدالت کے احکامات کے باوجود کتہ پیٹ میں تجارت کی اجازت نہ دیئے جانے کے خلاف جلد ہی درخواست گذاروں نے دوبارہ عدالت سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ م