تلنگانہ کو اعتراض، سپریم کورٹ سے رجوع ہونے پر غور
حیدرآباد: کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ کے حدود کے تعین کے مسئلہ پر ریاستی حکومت سپریم کورٹ سے رجوع ہونے پر غور کر رہی ہے۔ مرکز میں کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ کو تلنگانہ اور آندھراپردیش کے آبپاشی پراجکٹس سے متعلق تنازعات کی یکسوئی کا اختیار دیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق مرکزی وزارت جل شکتی نے کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ کے اختیارات اور حدود کے تعین کے لئے اعلامیہ کی اجرائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلہ سے دونوں ریاستوں کے آبپاشی پراجکٹس بورڈ کے تحت ہوجائیں گے اور بورڈ کا فیصلہ دونوں ریاستوں کے لئے قطعی اور قابل عمل رہے گا۔ دونوں ریاستوں کو پہلے سے زیر تعمیر پراجکٹس کے سلسلہ میں بورڈ سے منظوری حاصل کرنی ہوگی۔ آندھراپردیش تنظیم جدید قانون 2014 کے تحت کرشنا اور گوداوری مینجمنٹ بورڈ کے اختیارات اور حدود کے تعین کے لئے حکومت کو فیصلہ کا اختیار دیا گیا ہے۔ آندھراپردیش اور تلنگانہ میں اتفاق رائے کی کمی کے سبب یہ کام گزشتہ 7 برسوں سے زیر التواء ہے۔ تلنگانہ حکومت کو اندیشہ ہے کہ زائد اختیارات کی صورت میں پالمور ، رنگا ریڈی اور دیگر پراجکٹس کی تکمیل میں دشواری ہوسکتی ہے۔ آبپاشی پراجکٹس مسئلہ پر دونوں ریاستوں کے درمیان تنازعات شدت اختیار کرچکے ہیں۔ دونوں ریاستوں نے ایک دوسرے کے پراجکٹس کے خلاف مرکز سے نمائندگی کی ہے۔ آندھراپردیش کے رائلسیما لفٹ اریگیشن اسکیم کو روکنے کیلئے تلنگانہ حکومت مرکز سے رجوع ہوچکی ہے۔ کرشنا واٹر بورڈ کے اختیارات اور حدود کے تعین کی صورت میں ریاستوں کو احکامات پر عمل آوری کرنی ہوگی۔