بنگلورومیں کانگریس کے اہم مسلم قائدین کا اجلاس،مسلمانوں کو غیر اہم تصور نہ کرنے ہائی کمان کو مشورہ
بنگلورو۔4 فروری (سیاست ڈاٹ کام ) لوک سبھا انتخابات کے پیش نظربنگلورو میں کانگریس کے مسلم لیڈروں کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں لوک سبھا انتخابات میں 4 نشستوں پر مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دینے کا کانگریس ہائی کمان سے مطالبہ کیا گیا ہے۔ کرناٹک میں کانگریس کے سبھی مسلم لیڈرایک پلیٹ فارم پر نظر آئے۔ مقصد تھا لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر پارٹی اعلی کمان پردباؤ ڈالنا۔ تمام مسلم لیڈروں نے ایک آوازمیں یہ بات کہی کہ کانگریس پارٹی مسلمانوں کوآسان تصور نہ کرے۔ گزشتہ انتخابات میں مسلمانوں نے ایک ہوکرکانگریس کی تائید کی تھی۔ کانگریس کی بھی ذمہ داری ہے کہ مسلمانوں کوہرسطح پرمناسب نمائندگی دے۔ ریاست کے جملہ 28 پارلیمانی حلقوں میں 4 حلقوں میں مسلم امیدواروں کوٹکٹ دینے کا پْرزورمطالبہ کیا گیا۔ بنگلوروسینٹرل، بیدر، ہاویری اورمیسورسے مسلم امیدواروں کوٹکٹ دینے کی کانگریس سے مانگ کی گئی ہے۔ اس موقع پرسابق مرکزی وزرا کے رحمن خان، سی ایم ابراہیم، وزیراقلیتی بہبود اوراوقاف ضمیراحمد خان، راجیہ کے رکن ڈاکٹرناصرحسین، سابق ریاستی وزرا آرروشن بیگ، تنویرسیٹھ، نصیراحمد، سلیم احمد، پردیش کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے صدر وائی سعید احمد اوردیگر مسلم لیڈروں نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں کئی لیڈروں نے کھل کراپنی ناراضگی بھی ظاہرکی۔ خاص طورپربورڈ اورکارپوریشن میں اقلیتوں کو نظرانداز کرنے، پارٹی کی کمیٹیوں میں مناسب نمائندگی نہ دینے کی شکایت کی گئی۔ اس ناراضگی کے باوجود تمام لیڈروں نے اتفاق رائے سے آنے والے انتخابات میں کانگریس کومضبوط کرنے، کانگریس امیدواروں کی بھرپور تائید کرنے اور مسلمانوں کے ووٹنگ فیصد میں اضافہ کرنے کی بات کہی۔ ساتھ ہی یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ بورڈ اورکارپوریشن، قانون سازکونسل میں مناسب نمائندگی دی جائے۔ راجیہ سبھا کیلئے مزید ایک مسلم رکن کونامزد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی آنے والے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کوشکست دینے کیلئے کانگریس اورجے ڈی ایس اتحاد کو ضروری قراردیا گیا۔ دونوں پارٹیوں کو مل کرالیکشن لڑنے کا مشورہ بھی دیا گیا۔