کرناٹک کابینہ میں توسیع سے قبل بی جے پی میں ناراضگی

   

بنگلور۔ 3 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک میں 6 فروری کو کابینہ میں دوسری مرتبہ توسیع کے موقع پر 13 ارکان کو شامل کرنے چیف منسٹر بی ایس یدی یورپا کے اعلان کے بعد اس ریاست میں 6 ماہ قدیم بی جے پی حکومت میں ناراضگی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ چیف منسٹر نے کابینہ میں پہلی مرتبہ 20 اگست کو توسیع کے موقع پر 17 وزراء کو شامل کیا تھا۔ دوسرے مرحلہ میں 13 ارکان کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جن میں 10 کانگریس اور جے ڈی ایس سے منحرف ہونے والے وہ ارکان ہیں جنہیں قبل ازیں نااہل قرار دیا گیا تھا اور انہوں نے گزشتہ سال ڈسمبر میں منعقدہ ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی ۔ مابقی کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ یہ قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہے کہ مہادیوا پورہ کے رکن اسمبلی اروند ہمباولی، ہکیری کے رکن اسمبلی اومیش کٹی اور سی پی یوگیشور کو بھی کابینہ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ یوگیشور کو حلقہ اسمبلی چن پٹن سے سابق چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی کے مقابلہ شکست ہوئی تھی۔ یوگیشور کی امکانی شمولیت اور سوادھی کو شکست کے باوجود ڈپٹی چیف منسٹر بنایا جانا بھی بی جے پی ارکان میں ناراضگی کی ایک وجہ ہے۔ کابینہ میں توسیع سے قبل اقتدار کی راہداری میں طوفانی سرگرمیاں دیکھی گئی ہے اور چیف منسٹر پر اثر انداز ہونے کیلئے کئی ارکان اسمبلی اپنے علحدہ گروپس بناچکے ہیں۔