زرعی پالیسی پر کے سی آر کا یو ٹرن، ریونت ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد: کانگریس رکن پارلیمان اور پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ کسانوں اور عوامی مسائل پر مرکز اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانہ پر ایجی ٹیشن کیا جائے گا۔ انہوں نے تلنگانہ میں ریاستی سطح پر پد یاترا شروع کرنے کا اشارہ دیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ اچم پیٹ سے حیدرآباد تک ان کی پد یاترا میں کسانوں نے غیر معمولی جوش و خروش کا مظاہرہ کیا ہے۔ سونیا گاندھی کی ہدایت پر انہوں نے 10 دنوں تک یہ پد یاترا کی اور گاؤں گاؤں پہنچ کر عوام سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ محبوب نگر ضلع اور رنگا ریڈی کے علاوہ شہر کے مضافاتی علاقوں میں ہزاروں کسانوں نے پد یاترا میں شرکت کی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ مرکزی زرعی قوانین کسانوں کے مفادات کے خلاف ہیں لیکن حکومت واپس لینے کے لئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور کے سی آر کی پالیسی میں یکسانیت ہے اور دونوں نے خفیہ مفاہمت کے ذریعہ زرعی شعبہ کے خلاف فیصلے کئے ہیں۔ ٹی آر ایس نے ابتداء میں کسانوںکی تائید کی لیکن نریندر مودی اور امیت شاہ سے کے سی آر کی ملاقات کے بعد تلنگانہ میں زرعی پیداوار کے خریدی مراکز بند کردیئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کسانوں کے مفادات کے خلاف کام کر رہی ہے اور آئندہ تین ماہ میں جئے جوان اور جئے کسان نعرہ کے ساتھ کانگریس پارٹی عوام کے درمیان جائے گی۔ سابق رکن پارلیمنٹ ملو روی اور رکن اسمبلی سیتکا جو پد یاترا میں شریک تھے، اعلان کیا کہ کے سی آر حکومت کو اقتدار سے بیدخل کرنے تک جدوجہد جاری رہے گی۔