میدک میں سابق وزیر ہریش راؤ کی پریس کانفرنس،زرعی شعبہ پر توجہ دینے کی خواہش
میدک، 26/ مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )تلنگانہ کانگریس حکومت کی زرعی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے، سابق وزیر ہریش راؤ نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت کسانوں کے مفادات کو نظرانداز کر رہی ہے۔ میدک بی آر ایس پارٹی دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ سابقہ حکومت کے دوران کسانوں کے لیے مختلف ترقیاتی اسکیمیں نافذ کی گئی تھیں، جنہیں کانگریس حکومت نے ختم کر دیا۔مسٹر ہریش راؤ کے ہمراہ اپوزیشن قائد ایم ایل سی ہاؤز تلنگانا ریاست کے پہلے اسپیکر اسمبلی ایم مدھوسدن چاری۔سابق ایم ایل سی جناب محمد فاروق حسین۔ریاستی قائد ایرولہ سرینواس بھی موجود تھے ان قائدین کی آمد پر صدر ضلع بی آر ایس سابق رکن اسمبلی ایم پدما دیویندرریڈی۔ریاستی قائد مسٹر ایم دیویندر ریڈی۔ایم ایل سی ایس سبھاش ریڈی۔سابق صدور نشین بلدیہ مسٹر بٹی جگپتی۔ملکارجن گوڑ۔سابق وائس چیر پرسن لاوانیا سرینواس ریڈی نے خیر مقدم کیا ۔انہوں نے کہا کہ ریتو بندھو اسکیم کے ذریعے کسانوں کو مالی مدد دی جا رہی تھی، جسے موجودہ حکومت نے روک دیا ہے۔ علاوہ ازیں، 24 گھنٹے مفت برقی سربراہی بھی متاثر ہوئی ہے، جس کے سبب کسان مشکلات کا شکار ہیں۔ہریش راؤ نے مزید کہا کہ زرعی شعبے کو ترقی دینے کے بجائے، حکومت غیر ضروری مسائل پر توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کسانوں کے لیے امدادی قیمت کے تعین میں ناکام ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں تقریباً 20 لاکھ ایکڑ اراضی پر کاشت کاری متاثر ہو رہی ہے، جس سے کسانوں کو 1300 کروڑ روپے تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔ہریش راؤ نے کہا کہ کسانوں کو ان کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی اور حکومت کو اس مسئلے پر فوری توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسانوں کے ساتھ کھڑے ہوں اور حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ اپنی زرعی پالیسیوں میں ضروری تبدیلیاں کرے۔ دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کسانوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔