کشمیر میں سیاسی اور معاشی بحالی کیلئے مساعی

   

امریکہ کی ہند سے روڈ میاپ کی طلبی ، وادی میں 80 لاکھ عوام آزاد جیل کے قیدی
واشنگٹن ۔ 25 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے جمعرات کے روز ہندوستان سے کشمیر کی سیاسی اور معاشی صورتحال کے معمول پر ہونے یا نہ ہونے اور سیاسی طور پر حراست میں لئے گئے تمام سیاسی قائدین کی فوری رہائی کیلئے ایک روڈمیاپ طلب کیا ہے کیونکہ پاکستان سے بھی امریکہ نے واضح طور پر کہا ہیکہ وہ اپنی سرزمین سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرے۔ یاد رہیکہ جموں و کشمیر کے بیشتر اعلیٰ سطحی قائدین اور دوسرے درجہ کے علحدگی پسند قائدین کو احتیاطی تحویل میں رکھا گیا ہے جبکہ قومی دھارے کے قائدین بشمول دو سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو یا تو حراست میں رکھا گیا ہے یا ان کے مکانات میں نظربند رکھا گیا ہے اور یہ حالات اس وقت سے ہیں جب حکومت ہند نے 5 اگست کو جموں و کشمیر کے خصوصی موقف دفعہ 370 کو منسوخ کرتے ہوئے ریاست کو مرکز کی زیرنگرانی دو حصوں میں تقسیم کردیا تھا۔ عبوری اسسٹنٹ سکریٹری آف اسٹیٹ برائے وسطی اور جنوبی ایشیا ایلائس جی ویلز نے کہا کہ جموں و کشمیر کے حالات کو معمول پر لانے کیلئے تمام گرفتار شدہ قائدین کو رہا کیا جائے تاہم سب سے زیادہ ضروری ہے معاشی اور سیاسی صورتحال کی بحالی جس کیلئے ہندوستان کو ایک روڈمیاپ تیار کرنا چاہئے۔ اس وقت وادی میں جو صورتحال ہے اس سے امریکہ کو بیحد تشویش لاحق ہے جہاں تقریباً 80 لاکھ عوام اپنے مکانات میں قید ہیں اور وہاں ہر طرح کی خدمات مسدود ہیں جن میں اسکولوں کا مسلسل بند رہنا انتہائی تشویشناک ہے حالانکہ 40 لاکھ پوسٹ پیڈ موبائیل خدمات کو بحال کیا گیا ہے لیکن انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات ہنوز معطل ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ایلائس جی ویلز نے یہ بات کہی۔