کشمیر میں چھ علیحدگی پسند قائدین کی سکیوریٹی سے دستبرداری

   

سرینگر 17 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) کشمیر میں چھ علیحدگی پسند قائدین بشمول میرواعظ عمر فاروق کو فراہم کردہ سکیوریٹی سے آج دستبرداری اختیار کرلی گئی ہے ۔ یہ فیصلہ پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد کیا گیا ہے جس میں 40 سی آر پی ایف جوان ہلاک ہوگئے تھے ۔ میرواعظ کے علاوہ عبدالغنی بھٹ ‘ بلال لون ‘ ہاشم قریشی ‘ فضل حق قریشی اور شبیر شاہ کی سکیوریٹی سے حکام نے دستبرداری اختیار کرلی ہے ۔ ان تمام علیحدگی پسند قائدین کی سکیوریٹی کا کوئی خاص زمرہ نہیں تھا لیکن ریاستی حکومت نے مرکز سے مشاورت کے بعد انہیں اڈھاک سکیوریٹی فراہم کی تھی کیونکہ ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق تھے ۔ حزب المجاہدین کے عسکریت پسندوں نے 1990 میں میرواعظ کے والد میرواعظ فاروق کو اور 2002 میں عبدالغنی لون کو ہلاک کردیا تھا ۔ موافق پاکستان لیڈر سید علی شاہ گیلانی اور جے کے ایل ایف کے سربراہ یسین ملک کو کوئی سکیوریٹی فراہم نہیں کی گئی ہے ۔ حکومت کی جانب سے سرکاری احکام کے بموجب علیحدگی پسندوں کو فراہم کردہ تمام سکیوریٹی گاڑیاں اتوار کی شام سے دستبردار کرلی جائیں گی ۔ انہیں کوئی سکیوریٹی فورسیس کی حفاظت فراہم نہیں کی جائیگی ۔ نہ صرف انہیں بلکہ کسی اور علیحدگی پسند لیڈر کو بھی کسی بھی بہانے سے کوئی سکیوریٹی فراہم نہیں کی جائیگی ۔ اگر انہیں کوئی دوسری سرکاری سہولیات دستیاب ہیں تو وہ بھی فوری دستبردار کرلی جائیں گی ۔ پولیس اس بات کا جائزہ لے گی کہ کچھ اور علیحدگی پسند قائدین کو تو سکیوریٹی حاصل نہیں ہے ؟ اگر ایسا ہے تو اس سے بھی فوری دستبرداری اختیار کرلی جائے گی ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کو اپنے دورہ سرینگر کے موقع پر کہا تھا کہ پاکستان اور جاسوسی ایجنسی آئی ایس آئی سے فنڈز حاصل کرنے والے افراد کو فراہم کردہ سکیوریٹی پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے ۔ آج ریاستی حکومت نے سکیوریٹی سے دستبرداری اختیار کرلی ۔