ممبئی۔ 13 مئی (یو این آئی) شیو سینا۔یو بی ٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے مسئلہ کشمیر پر سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ثالثی کی تجویز کے پس منظر میں وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کی ہے ۔ راوت نے کہا کہ وزیر اعظم مودی ایک طرف دشمنوں کو گھٹنے ٹیکنے کی بات کرتے ہیں، لیکن دوسری طرف امریکہ جیسے ملک سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی قبول کرنا ہندوستان کی خودمختاری کی توہین ہے ۔ سنجے راوت نے ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے بارے میں جو بحث ہمارے معزز وزیر اعظم کر رہے ہیں وہ پچھلے 75 برسوں سے جاری ہے ۔ مودی جی کا سینہ 56 انچ کا ہے ، لیکن وہ اس مسئلے پر کبھی کھل کر بات نہیں کرتے ۔ وہ ہمیشہ دشمن کو گھٹنے ٹیکنے کی بات کرتے ہیں، لیکن صدر ٹرمپ نے جو کیا ہے وہ ہندوستان کی توہین اور خودمختاری کی پامالی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ تجارت پر بات کریں گے ، لیکن اگر وہ پاکستان پر بات کریں گے تو وہ آپ سے پوچھیں گے ۔ پھر آپ بات کریں گے ؟ کیا ٹرمپ اس ملک کو چلا رہے ہیں؟ ایسے میں آپ کی حب الوطنی کہاں گئی؟ اس معاملے پر سی پی آئی لیڈر ڈی راجہ نے بھی ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک قوم کی حیثیت سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہے ، لیکن وزیر اعظم کو کچھ اہم سوالات کا جواب دینا چاہیے تھا۔ پہلگام میں دہشت گرد حملہ کیسے ہوا؟ ہماری جانب سے کیا کوتاہیاں رہیں؟ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مفاہمت کیسے ہوئی؟ امریکہ نے اس میں کیا کردار ادا کیا؟ سچ کیا ہے اور مستقبل کیا ہے ، یہ کسی کو نہیں معلوم۔
حکومت کو چاہیے کہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں ان تمام امور کی وضاحت کرے اور اپنی پوزیشن واضح کرے ۔