2000 سے زائد اسٹالس، انٹری فیس میں اضافہ کے باوجود عوام کا ہجوم
حیدرآباد۔15۔ فروری (سیاست نیوز) کل ہند صنعتی نمائش گزشتہ تین برسوں کے مایوس کن مظاہرہ کے بعد اس مرتبہ 45 دن تک کامیاب اہتمام کے ساتھ اختتام کو پہنچی۔ گزشتہ کئی برسوں کے مقابلہ جاریہ سال نمائش تجارتی اور تفریحی دونوں اعتبار سے غیر معمولی کامیاب تصور کی جارہی ہے۔ 82 ویں کل ہند صنعتی نمائش جو ہندوستان بھر میں نمائش کے نام سے شہرت رکھتی ہے، یکم جنوری کو شروع ہوئی تھی۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی ، وزیر فینانس ہریش راؤ ، وزیر اینمل ہسبنڈری سرینواس یادو اور وزیر عمارات و شوارع پرشانت ریڈی نے نمائش کا افتتاح کیا تھا ۔ کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے سبب کل ہند صنعتی نمائش کا دو سال انعقاد عمل میں نہیں آیا جبکہ گزشتہ سال نمائش میں آتشزدگی واقعہ کے بعد تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی تھیں۔ نمائش سوسائٹی اور نمائش میں حصہ لینے والے ملک بھر کے تاجرین نے جاریہ سال بہتر کاروبار پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ نمائش سوسائٹی میں تاجرین کے علاوہ مختلف سرکاری و خانگی اداروں اور محکمہ جات کو اسٹالس الاٹ کئے تھے۔ نمائش کے اوقات سہ پہر 3.30 بجے تا رات 10.30 بجے مقرر کئے گئے تھے اور صبح کے اوقات میں عوام کو کار کے ساتھ داخلہ کی اجازت دی گئی تھی۔ جاریہ سال انٹری فیس کو 30 روپئے سے بڑھاکر 40 روپئے کردیا گیا ۔ نمائش میں خواتین کے تیار ملبوسات کے علاوہ کشمیری ڈرائی فروٹس کے اسٹالس عوام کی توجہ کا مرکز رہے۔ حیدرآباد میں زیادہ تر کشمیر اور کیلیفورنیا کے ڈرائی فروٹس فروخت کئے جاتے ہیں۔ غذائی اشیاء سے متعلق اسٹالس بھی عوام کی اولین ترجیح رہے۔ اس مرتبہ تقریباً 2000 اسٹالس الاٹ کئے گئے تھے اور بہتر مظاہرہ کرنے والے اسٹال ہولڈرس کو سوسائٹی کی جانب سے انعامات تقسیم کئے گئے ۔ نمائش دراصل 1938 ء میں شروع ہوئی اور اس وقت اس کا نام نمائش مصنوعات ملکی تھا۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے گریجویٹ کے گروپ نے نمائش کا نظریہ پیش کیا تھا ۔ پہلی نمائش کا افتتاح آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں نے کیا تھا ۔ نمائش کے آغاز کے بعد عوامی ردعمل کو دیکھتے ہوئے سالانہ نمائش کا فیصلہ کیا گیا ۔ ابتداء میں 50 اسٹالس سے نمائش شروع ہوئی اور آج 2000 سے زائد اسٹالس لگائے جارہے ہیں۔ 1947 ء اور 1948 ء میں ملک کو آزادی اور سقوط حیدرآباد کے نتیجہ میں نمائش کا انعقاد عمل میں نہیں لایا گیا ۔ 1949 ء سے ہر سال باقاعدگی کے ساتھ نمائش کا اہتمام کیا جارہا ہے ۔ر