پھیپھڑوں میں خرابی کا قلب سے تعلق، نوجوانوں کو احتیاطی تدابیر کا مشورہ
حیدرآباد۔15۔ فروری (سیاست نیوز) کم عمری میں قلب پر حملہ سے اموات میں حالیہ عرصہ میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ اس سلسلہ میں وجوہات کا پتہ چلانے کیلئے بین الاقوامی ادارے نے ریسرچ کے ذریعہ انکشاف کیا ہے کہ نوجوانوں میں پھیپھڑوں کی خرابی سے قلب پر حملہ کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ اگر 30 تا 35 سال عمر کے افراد کو ہارٹ ایٹک سے بچنا ہو تو انہیں پھیپھڑوں کا تحفظ کرنا ہوگا۔ وقفہ وقفہ سے چیک اپ کے ذریعہ یہ ممکن ہے کہ عام طورپر 50 سال یا پھر 60 سال کے بعد قلب کا عارضہ لاحق ہوتا ہے لیکن حالیہ عرصہ میں کئی واقعات پیش آئے جس میں 40 سال یا اس سے کم عمر کے افراد کی موت قلب پر حملہ کے باعث ہوئی ہے۔ دنیا بھر میں قلب پر حملہ سے نوجوانوں کی موت کی وجوہات کا پتہ چلانے کیلئے یوروپی ریسپیریٹری سوسائٹی نے اپنی تحقیق جاری کی ۔ رپورٹ میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ پھیپھڑوں کی خرابی سے قلب پر حملہ کا راست تعلق ہے۔ اگر نوجوانوں کے پھیپھڑے ٹھیک سے کام نہیں کریں گے تو ان میں قلب پر حملہ کا خطرہ برقرار رہے گا۔ سویڈن کی ایک یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے 20 تا 45 سال عمر کے 28584 افراد پر ریسرچ کیا۔ ان میں امراض قلب کی کوئی علامت نہیں تھی، تحقیق سے پتہ چلا کہ پھیپھڑوں میں خرابی کے سبب نوجوانوں کی اچانک موت واقع ہورہی ہے۔ تحقیق میں اس بات کا پتہ چلا ہے کہ پھیپھڑوں کی کارکردگی اور قلب کے درمیان راست تعلق ہے۔ماہرین پھیپھڑوں کی ناقص کارکردگی کے سبب قلب پر حملہ کی وجوہات کا پتہ چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 30 تا 35 سال کی عمر سے عوام کو قلب کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں کا باقاعدہ چیک اپ کرانا چاہئے ۔ احتیاطی تدابیر کے ذریعہ کم عمری میں ہارٹ ایٹک سے اموات سے بچا جاسکتا ہے۔ر