تحفظات کے حق میں ریاستی سطح پر احتجاج، جنرل سکریٹری اے آئی سی سی آر سی کنتیا کا بیان
حیدرآباد۔ 13 فروری (سیاست نیوز) جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ آر سی کنتیا نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کمزور طبقات اور اقلیتوں کے تحفظات کو ختم کرنے کی سازش کررہی ہے۔ تحفظات کے مسئلہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے آر سی کنتیا نے کہا کہ کانگریس حکومت نے ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتوں کو تحفظات فراہم کئے لیکن آر ایس ایس اور بی جے پی تحفظات کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ گزشتہ 72 برسوں سے یہ طبقات تحفظات کے فوائد سے مستفید ہورہے ہیں لیکن آج تحفظات کو خطرہ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کے خلاف کانگریس پارٹی منڈل سے ریاست کی سطح تک جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے کانگریس قائدین اور کارکنوں سے اپیل کہ تحفظات کے حق میں وججہد میں بڑھ چڑھ کر صحہ لیا۔ آر سی کنتیا نے کہا کہ 72 سال قبل کانگریس نے ملک میں غربط، سماجی، عدم مساوات اور ناخواندگی کو پیش نظر رکھتے ہوئے کمزور طبقات کو تعلیم اور روزگار میں تحفظات فراہم کئے تھے۔ بی جے پی طویل عرصے سے تحفظات کے خلاف مہم چلارہی ہے اور وہ اسے ختم کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے حال ہی میں تحفظات کا ازسر نو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد سے تحفظات کی برقراری کے بارے میں عوام میں شبہات پیدا ہوئے ہیں۔ آر ایس ایس کے نظریات کے عین مطابق بی جے پی تحفظات کے خاجتمے کے امکانات تلاش کررہی ہے۔ اتراکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے سرکاری ملازمتوں اور پرموشن میں تحفظات کو بنیادی دستوری حق سے انکار کیا جس پر سپریم کورٹ نے بھی اس نظریئے کی تائید کی۔ تحفظات کی عمل آوری کو ریاستوں تک محدود کرتے ہوئے بی جے پی اپنی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کررہی ہے۔ کنتیا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ریویو پٹیشن دائر کرنے کے بجائے مرکز کی بی جے پی حکومت تحفظات ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے جس سے پسماندہ اور کمزور طبقات سے ناانصافی ہوگی۔ کانگریس نے اس مسئلہ پر جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت 16 فروری کو حیدرآباد کے دھرنا چوک پر ایک روزہ احتجاجی دھرنا منظم کیا جائے گا۔ انہوں نے پارٹی قائدین، کارکنوں اور عوام سے کثیر تعداد میں شرکت کی اپیل کی۔ آر سی کنتیا نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے مخالف تحفظات موقف سے دستبرداری تک کانگریس پارٹی منڈل، اسمبلی حلقہ جات اور ضلع واری سطح پر احتجاج اور جدوجہد جاری رکھے گی۔