جینوا: اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا میں اب بھی ایک ہفتے میں 1700 (یومیہ لگ بھگ 250) اموات ہو رہی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبرئیس نے جنیوا میں پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ دنیا میں اب بھی ایک ہفتے میں تقریبا 1700 افراد کورونا کے باعث موت کا شکار ہو رہے ہیں جس کی وجہ ویکسینیشن کا عمل سست ہونا ہے ۔ انہوں نے لوگوں سے ویکسینیشن جاری رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبے سے وابستہ کارکنوں اور 60 سال سے زائد عمر کے افراد میں ویکسینیشن کے حوالے سے کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ وہی سب سے زیادہ خطرے کی زد میں ہیں۔اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے نے تجویز پیش کی ہے کہ سب سے زیادہ خطرے والے گروپوں کے لوگوں کو ان کی سابقہ خوراک کے 12 ماہ کے اندر کورونا ویکسین مل جانی چاہیے ۔ڈبلیو ایچ او نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ وائرس کی نگرانی اور جینوم سیکونسنگ کو برقرار رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگوں کو کفایتی اور قابل اعتماد ٹیسٹ، علاج اور ویکسین تک رسائی حاصل ہو۔واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کووڈ 19 سے دنیا بھر میں 70 لاکھ سے زائد اموات کی تصدیق کی ہے۔ 2019 میں چین سے شروع ہونے والی اس جان لیوا وائرل بیماری نے 2020 میں پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جس کے باعث دنیا لاک ڈاؤن کے باعث منجمد اور عالمی معیشت تباہ ہوگئی تھی۔
دنیا کی آبادی چند برس میں 10 ارب ہوجائیگی
اقوام متحدہ: دنیا کی 8.2 ارب آبادی چند برس میں 10ارب سے زائد ہو جائے گی۔دنیا بھر میں 11جولائی کو آبادی کا عالمی دن منایا جاتا ہے ، اس دن کی مناسبت سے اقوام متحدہ (یو این) کی جانب سے دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی پر رپورٹ جاری کی گئی ہے ۔ اقوام متحدہ کے پاپولیشن ڈویژن کے تخمینے کے مطابق 1950 میں مردم شماری کے وقت دنیا کی آبادی ڈھائی ارب تھی جس میں تین گنا اضافہ ہو چکا ہے ۔ یو این رپورٹ کے مطابق آئندہ آنے والی دہائیوں میں دنیا کی آبادی میں 2 ارب سے زیادہ افراد کا اضافہ متوقع ہے۔
جبکہ دنیا میں لوگوں کی کل تعداد 2080 کی دہائی میں عروج پر ہو گی۔ رپورٹ کے مطابق دنیا کی آبادی 2080 کی دہائی میں 10.3 ارب کے قریب ہوگی اور پھر اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد آہستہ آہستہ کم ہونے لگے گی۔ رپورٹ تیار کرنے والے اقوام متحدہ کے پاپولیشن ڈویژن سربراہ جان ولموتھ کا کہنا ہے کہ موجودہ صدی میں دنیا کی آبادی کے عروج پر پہنچنے کا امکان تقریباً 80 فیصد زیادہ ہے ۔