کورونا نعش منتقل کرنے والی ایمبولنس جنگلاتی علاقہ میں ناکارہ ہوگئی

,

   

متاثرہ کی ماں اور بیوی آدھی رات کو بارش میں بھیگتے ہوئے چار گھنٹوں تک مدد طلب کرتی رہی
حیدرآباد :۔ آدھی رات کو جنگلاتی علاقہ میں زور دار بارش کے دوران کورونا سے فوت ہونے والے نوجوان کی نعش منتقلی کے دوران اچانک ایمبولنس ناکارہ ہوگئی ۔ متاثرہ کی ماں اور بیوی نے چار گھنٹوں تک نعش کی منتقلی کے لیے عوام سے مدد طلب کرتے رہے ۔ مگر کورونا کے خوف سے کوئی ان کی مدد کرنے آگے نہیں آئے ۔ یہ دلخراش واقعہ ضلع بھدرا دری کتہ گوڑم کے بورگم پاڈو منڈل میں پیش آیا ۔ کرکا گوڑم منڈل سے تعلق رکھنے والا نوجوان کورونا وباء سے متاثر ہوگیا اور بھدرا چلم کے سرکاری ہاسپٹل میں علاج کے دوران فوت ہوگیا ۔ کورونا سے فوت ہونے پر عہدیداروں نے نعش کو سرکاری ایمبولنس کے ذریعہ آبائی موضع کو روانہ کرنے کا انتظام کیا ۔ نعش کو ہاسپٹل سے لے کر روانہ ہونے والی ایمبولنس آدھی رات کو بورگم پاڈو منڈل کے حدود میں واقع منگور کراس روڈ پر چلتے چلتے اچانک روک گئی ۔ ڈرائیور نے ایمبولنس کو درست کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ ناکام ہونے پر کورونا سے فوت ہونے والے شخص کی والدہ اور بیوی کو دوسری گاڑی کا انتظام کرلینے کا مشورہ دیا ۔ کورونا سے فوت ہونے رات کا وقت ہونے اور تیز بارش ہونے کی وجہ سے کسی نے ان کی مدد نہیں کی ۔ جنگلاتی علاقہ سے گذرنے والے ایک شخص نے اس کی اطلاع جی نانی کو دی جس سے آٹو ٹرالی کا انتظام کیا ۔ نعش کو ایمبولنس سے آٹو ٹرالی میں منتقل کرتے ہوئے گاؤں کے مضافاتی علاقہ میں بارش کے دوران بھیگتے ہوئے دفنا دیا ۔۔