نیویارک۔20 اپریل (سیاست ڈاٹ کام )امریکہ میں سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اینٹی وائرل ریمدیسیویر نام کی دوا کورونا کے خلاف مؤثر ہے۔ اس دوا کا ابتدائی تجربہ بندروں کے ایک چھوٹے گروپ پرکیا گیا اور نتائج تسلی بخش آئے۔ تفصیلات کے مطابق اس تجربے کے تحت سائنسدانوں نے بندروں کے دوگروپوں کو کورونا وائرس سے متاثر کیا، جس کے بعد ایک گروپ کو یہ دوا دی گئی جبکہ دوسرے کو نہیں دی گئی۔ اس دوا کو کمپنی جیلیڈ سائنسز نے تیار کیا ہے جو ایسے وائرس سے لڑنے والی ادویات پر تحقیق اور ان کی تیاری کا کام کرتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بندروں کے جس گروپ کو دوا دی جا رہی تھی، اسے پہلا ڈوز انفیکشن لگنے کے 12 گھنٹوں بعد دیا گیا اور اس کے بعد چھ دن تک روزانہ دیا گیا۔ سائنسدانوں نے ابتدائی علاج وائرس کے جانوروں کے پھیپڑوں تک پہنچنے سے پہلے شروع کیا۔ جن بندروں کا علاج کیا گیا، ان میں پہلے ڈوز کے 12 گھنٹوں بعد ہی بہتری نظر ا?نے لگی تھی۔ ان چھ میں سے ایک بندر کو سانس لینے میں تھوڑی دشواری ہوئی تھی جبکہ باقی بندروں کو سانس لینے میں بے حد مشکل کا سامنا تھا۔ سائنسدانوں کے مطابق بندروں کے جس گروپ کا علاج کیا جا رہا تھا ان کے پھیپڑوں میں دوسرے گروپ کی نسبت وائرس کی مقدار کم پائی گئی۔سائنسدانوں کے مطابق علاج سے گزرنے والے جانوروں کے پھیپڑوں کو کم تقصان ہوا۔