ملک میں اموات کی تعداد 7,400 سے پار ۔ متاثرین کی تعداد بھی تین لاکھ کے قریب۔ صورتحال انتہائی سنگین ہوتی جا رہی ہے
واشنگٹن 4 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ میں کورونا وائر سکا قہر جاری ہے جہاں ہزاروں افراد اس وائرس سے متاثر ہوتے جا رہے ہیں اور مزید ہزاروں کی تعداد میں یومیہ اموات پیش آ رہی ہیں۔آج جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کے درمیان یہاں ایک دن میں کم از کم 1500 افراد اس وائرس کی وجہ سے لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ دنیا کے کسی بھی ملک میں 24 گھنٹوں میں سب سے زیادہ اموات کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے ۔ کہا گیا ہے کہ جمعرات سے جمہع کے درمیان جملہ 1,480 اموات پیش آئی ہیں ۔ اس طرح امریکہ میں اس وائرس کے پھوٹ پڑنے کی وجہ سے اب تک فوت ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ کر 7,406 تک جا پہونچی ہے ۔ امریکہ کی کئی ریاستیں اس وائرس کی وجہ سے متاثر ہوتی جا رہی ہیں اور کہا گیا ہے کہ یہاں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد دو لاکھ کے قریب پہونچ گئی ہے ۔ یہ اندیشے ظاہر کئے جا رہے ہیں کہ امریکہ پر اس وائرس کا قہر سب سے زیادہ ہوسکتا ہے اور یہاں ایک لاکھ سے زائد افراد اس کی وجہ سے لقمہ اجل بن سکتے ہیں۔ جو ریاستیں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں ان میں نیویارک سر فہرست ہے اور اموات کی تعداد بھی یہیں سب سے زیادہ پائی گئی ہے ۔ نیویارک کے گورنر اینڈریو کیومو نے ریاست کے دواخانوں میںوینٹیلیٹرس کی دوبارہ تقسیم کی اجازت بھی دیدی ہے کیونکہ اس کی وہاں بہت زیادہ ضرورت محسوس کی جا رہی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ نیویارک میں ایک دن میں سب سے زیادہ 562 اموات پیش آئی ہیں۔ اینڈریو کیومونے بتایا کہ صرف نیویارک ریاست میں اس وائرس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے اور یہاں اموات بھی دوسری ریاستوں کی بہ نسبت زیادہ ہے ۔ نیویارک میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 2,935 تک جا پہونچی ہے ۔ کیومو نے کہا کہ ایک دن میں 562 اموات کے بعد یہ تعداد یہاں تک پہونچی ہے ۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں متاثرین اور اموات دونوں کی تعداد میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے اور اس کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف نیویارک شہر میں متاثرین کی تعداد 56 ہزار سے زیادہ بتائی گئی ہے ۔ امریکہ بھر میں اس وائرس کے متاثرین کی تعداد تین لاکھ کے قریب پہونچتی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ نیویارک اسٹیٹ اور نیویارک شہر دونوں ہی جگہ متاثرین اور اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ حکام کی جانب سے اس پر قابو اپنے کیلئے ہر ممکنہ اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ سارے امریکہ میں اس وائرس کی وجہ سے فوت ہونے والوں کی تعداد 7 ہزار کو پار کر گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ نیویارک میں مارچ کے ابتدائی 27 دن میں جتنی اموات ہوئی تھیں ان سے زیادہ ایکدن میں اموات اب درج کی جا رہی ہیں۔ گورنر نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ ریاست میں نگہداشت صحت کے ماہرین کو طبی ساز و سامان کی سپلائی بھی کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ نیویارک میں ماسکس ‘ گونس اور چہرے کو بچانے والے سامان کی سپلائی بہت کم ہوگئی ہے جبکہ اس کی شدید ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ناقابل یقین ہے کہ نیویارک ریاست میں ہم یہ ساز و سامان خود تیار نہیں کر پا رہے ہیں اور اس سامان کیلئے ہمیں چین سے رجوع ہونا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال کے پیش نظر حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ان اشیا کی نیویارک میں تیاری کیلئے اقدامات کئے جائیں گے اور مینو فیکچررس کو تیار کرتے ہوئے انہیں فنڈز بھی فراہم کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ مسٹر کیومو نے کہا کہ انہوں نے ایک عاملہ حکمنامہ پر دستخط کرتے ہوئے ریاست کے دواخانوں میں شخصی تحفظ کے ساز و سامان کے علاوہ وینٹیلرس کی دوبارہ تقسیم کو بھی یقینی بنایا ہے ۔ حکومت کی جانب سے ان وینٹیلیٹرس کا خرچ برداشت کیا جائیگا اور اس بات کو یقینی بنایا جائیگا کہ عوام اس کی کمی کا شکار نہ ہونے پائیں اور ان وینٹیلیٹرس کی کمی کی وجہ سے کسی کی موت واقع نہ ہوجائے ۔ ریاست میں وینٹیلیٹرس کی قلت بھی درج کی جا رہی ہے ۔