کورونا کی جانچ کیلئے کووی سلف کٹ کا استعمال

   

از خود تشخیص کے بعد علاج میں سہولت، احتیاطی اقدام بھی ضروری

حیدرآباد۔8اگسٹ(سیاست نیوز) کورونا وائرس کے معائنہ کے لئے کووی سیلف نامی کٹ کے ذریعہ معائنہ کیا جانے لگا ہے اور کووی سیلف کے ذریعہ معائنہ کرنے کے بعد متاثرین اپنے طور پر علاج کے اقدامات کرنے لگے ہیں۔ کوروناو ائرس کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران ریاپڈ اینٹی جین کے علاوہ آر ٹی پی سی آر معائنوں کے ذریعہ کورونا وائرس کے مریضوں کی توثیق کی جانے لگی تھی لیکن اب گلے میں درد‘ خراش‘ آواز میں تبدیلی ‘ سردی ‘ زکام‘سردرد‘ اعضاء شکنی اور بخار کی صورت میں خانگی ڈاکٹرس کے مشورہ کے ساتھ اب مریضوں کی جانب سے کووی سیلف کٹ کے ذریعہ اپنامعائنہ خودکیا جانے لگا ہے ۔ کووی سیلف کٹس جو کہ اب عام میڈیکل ہالس پر دستیاب ہیں ان کٹس کے استعمال کے ذریعہ اپنا معائنہ کرنے والوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہونے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ دونو ں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں ڈاکٹرس کی جانب سے کورونا وائرس کی علامتوں کی صورت میں ریاپڈ اینٹی جین یا آر ٹی پی سی آر معائنہ کروانے کے بجائے کووی سیلف کے ذریعہ معائنہ کرتے ہوئے مریضوں کا علاج شروع کیا جانے لگا ہے۔ ڈاکٹرس کا کہناہے کہ تیسری لہر سے قبل کووی سیلف کے استعمال کے رجحان میں ہونے والے اضافہ کے سبب تیسری لہر کے دوران مریضوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ریکارڈ کئے جانے کے امکانات کم ہونے لگے ہیں کیونکہ کووی سیلف کے ذریعہ اپنے معائنہ کو انجام دینے والے مریضوں اور ان میں مثبت پائے جانے والے مریضوں تک رسائی حاصل کرنا اور انہیں ریکارڈ میں درج کرنا حکومت کے لئے آسان نہیں ہے اسی لئے جو لوگ کووی سیلف کا استعمال کریں گے ان کا اندراج نہ ہونے کے سبب وہ ریکارڈ میں مشکل سے آئیں گے اور ان کے معائنہ کے نتائج کو شمار کیا جانا مشکل ہوتا چلا جائے گا۔ ڈاکٹرس کا کہناہے کہ کورونا کے خاتمہ کیلئے عوام ماسک کے علاوہ دیگر احتیاط لازمی طور پر اختیار کریں ۔
کیونکہ تیسری لہر کے دوران مرض کی شدت میں اضافہ کے خدشات ظاہر کئے جا رہے ہیں اور شہر کی گنجان آبادیوں میں ابھی سے کورونا وائرس کی علامات والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا ہے لیکن وثوق کے ساتھ یہ نہیں کہا جا رہاہے کہ وہ کوروناو ائرس کا شکار ہیں کیونکہ ان کے معائنے نہیں ہوپائے ہیں اور معائنوں کی تعداد میں ریکارڈکی جانے والی کمی کے سبب ڈاکٹرس اور شہریوں میں بے چینی پیدا کردی ہے۔