کورونا کی دوسری لہر کیلئے مودی ذمہ دار:راہول

,

   

نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے کورونا کی دوسری لہر کے قہر کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وبا کو سمجھے بغیر ہی انہوں نے اس پر جیت کا اعلان کر دیا تھا جس کے سبب ملک کے لاکھوں افراد فوت ہوگئے۔ راہول نے جمعہ کے روز یہاں خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی کو کورونا کا نیچر سمجھ میں نہیں آیا اور اس وجہ سے وہ اسے روکنے کے لیے ٹھوس حکمت عملی تیار نہ کر سکے ۔ اپوزیشن مسلسل حکومت کو اس سلسلے میں آگاہ کرتی رہی لیکن مودی نے اس معاملے میں اپوزیشن کی صلاح پر توجہ ہی نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے نمٹنے میں وزیراعظم نے غیر ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے اور وہ کورونا کی پہلی لہر سے ہی اس حوالے سے کبھی سنجیدہ نہ ہو سکے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ پہلی لہر کو مودی سمجھ نہیں پائے ہوں گے لیکن دوسری لہر کی صورتحال کو سمجھے بغیر ہی انہوں نے وبا کے سلسلے میں نرمی برتی اور ان کے کام کرنے کے طریقے سے لاکھوں افراد کو اس وبا نے اپنی زد میں لے لیا۔ کانگریس لیڈرنے کہا کہ مودی کو سمجھنا چاہیے کہ ٹیکہ اندازی ہی اس مسئلے کا مستقل حل ہے ۔ ماسک، صفائی، سماجی دوری اس کا مستقل حل ہے ۔ اس وبا کو شکست دینا ہو تو ملک کی آبادی کی پوری طرح سے ٹیکہ اندازی ضروری ہے کیونکہ یہی اس بحران کا مستقل حل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ جیسے ملکوں میں بڑی آبادی کا ویکسینیشن ہو چکا ہے لیکن ہمارے یہاں صرف تین فیصد آبادی کو اب تک ٹیکہ لگ سکا ہے جبکہ ہندوستان ٹیکہ پروڈکشن کرنے والا اہم ملک ہے ۔ راہول نے کہا کہ ہندوستان ٹیکہ بنانے والا دنیا کا اہم ملک ہے لیکن ابھی محض تین فیصد آبادی کی ہی ٹیکہ کاری ہو سکی ہے جبکہ برطانیہ جیسے ملک اپنی آبادی کو تیسرا ٹیکہ لگانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب کورونا سے علاج کا واحد طریقہ ٹیکہ اندازی ہے تو پھر پورے ملک سے کورونا کے ویکسین کو ایکسپورٹ کیوں کیا گیا۔ حکومت کورونا کے ٹیکوں کی برآمد نہیں کرتی اور ٹیکہ کاری کی ٹھوس پالیسی اختیار کرتی تو ملک کو دوسری لہر کا اس قدر سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کو وقت پر ختم کرنا ضروری ہے اور اسے وقت دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ تجربہ شاہد ہے کہ اگر کورونا کو وقت ملتا رہا تو یہ مزید خطرناک ہو جائے گا۔