عوام کے حق میں ہمدردانہ فیصلہ، چالانات کلکشن کیلئے نہیں بلکہ عوام کی بھلائی میں: محمد محمود علی
حیدرآباد: وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اسمبلی میں اعلان کیا کہ کورونا وباء کے خاتمہ کے بعد گزشتہ لاک ڈاؤن کے دوران کئے گئے ٹریفک چالانات کا جائزہ لیتے ہوئے عوام کو راحت دی جائے گی ۔ اسمبلی میں وزارت داخلہ کے مطالبات زر پر مباحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ اس سلسلہ میں ڈائرکٹر جنرل پولیس کو ہدایت دی جاچکی ہے اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو صورتحال سے واقف کراتے ہوئے چالانات کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کے سلسلہ میں پولیس چالانات کو حق بجانب قرار دیا اور کہا کہ چالانات عوام کی بھلائی کیلئے ہیں۔ چالانات کا مقصد کلکشن کرنا نہیں ہے ۔ حکومت کوچالانات سے حاصل ہونے والی آمدنی کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جرائم پر قابو پانے کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب سے کافی مدد ملی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کیمروں کے ذریعہ ٹریفک چالانات کا شکار افراد ان سے رجوع ہوکر کیمرے نکالنے کا مشورہ دے رہے ہیں ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹریفک قواعد پر عمل آوری کیلئے شعور بیداری کے مقصد سے پولیس کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہیلمٹ کا استعمال انسان کی جان بچا سکتا ہے ۔ کئی ایسے واقعات پیش آئے جہاں ہیلمٹ نہ ہونے سے نوجوانوں کی موت واقع ہوگئی ۔ ٹریفک چالانات کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے محمود علی نے کہا کہ یہ عوام کی بھلائی کیلئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ لاک ڈاؤن کے دوران ٹریفک چالانات کے بارے میں کئی نمائندگیاں وصول ہوئی ہیں۔ اب جبکہ تلنگانہ کو کورونا کی دوسری لہر کا سامنا ہے ، لہذا کورونا کے مکمل خاتمہ کے بعد لاک ڈاؤن چالانات پر غور کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی صورتحال انتہائی بھیانک تھی اور عوام اپنے رشتہ داروں کی جان بچانے اور انہیں ضروری سامان پہنچانے کیلئے ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جان بچانا ٹریفک رولس سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے ۔ پولیس ڈپارٹمنٹ کو عوام کی اس تکلیف کا مکمل احساس ہے ۔ دوسروں کی مدد اہمیت رکھتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ حکومت نے انسانی ہمدردی کے ناطے لاک ڈاون مدت کے چالانات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چیف منسٹر سے بات چیت کے بعد عوام کو راحت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون کے دوران پریشان حال خاندانوںکی مدد کیلئے چیف منسٹر سے بات چیت کریں گے ۔ شہر میں قتل کے واقعات میں اضافہ پر وزیر داخلہ محمود علی نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران عوام معاشی پریشانیوں کا شکار ہوئے اور کئی لوگوں نے قرض حاصل کیا۔ قرض کے مسئلہ پر تنازعات کے نتیجہ میں قتل کے بعض واقعات پیش آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر گھر میں پولیس کو تعینات نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے تلنگانہ میں امن و ضبط کی صورتحال کو اطمینان بخش قرار دیا اورکہا کہ نئی ریاست کے قیام کے بعد سے فرقہ وارانہ نوعیت کے واقعات پر قابو پایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پولیس کو عصری بنانے کیلئے مناسب فنڈس جاری کئے ہیں۔