کورونا کے نام پرمسلمانوںکی شبیہ خراب کرناانتہائی بدبختانہ :امریکہ

,

   

واشنگٹن۔3 اپریل ۔( سیاست ڈاٹ کام ) کورونا جہاد کے بارے میں ، براؤن بیک نے کہا کہ اس طرح کا ہیش ٹیگ ایسا لگتا ہے جیسے خود مسلم برادری نے ہی کورونا وائرس پھیلادیا ہو۔ اس طرح کا پروپیگنڈا بہت سے علاقوں میں کیا جا رہا ہے ، جو کہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے۔ مسلمانوں کو کورونا کا ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے ، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو بتائے کہ کورونا کا منبع یہ نہیں ہے۔جب سے تبلیغی جماعت کی مذہبی کانفرنس کا معاملہ سامنے آیا ہے اس وقت سے ہی ہیش ٹیگ جیسے # کورونا جہاد ، # نظام الدین مرکز اور # تبلیغی جمات ٹویٹر پر ٹرینڈ کررہے ہیں۔ امریکہ نے ان ہیش ٹیگز پر اعتراض ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مسلم برادری کے لوگوں نے کورونا وائرس پھیلادیا ہے۔ اس قسم کے الزامات انتہائی بدبختی کی بات ہے۔جمعرات کے روز امریکی خصوصی سفیر سیموئیل براؤن بیک نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ، ’’امریکی انتظامیہ نے پچھلے دنوں بہت سارے معاملات دیکھے ہیں جس میں اقلیتی طبقات کو اس وباء کیلئے مورد الزام ٹہرایا جارہا ہے۔ ’’# کورونا جہاد ‘‘کے بارے میں ، براؤن بیک نے کہا کہ اس طرح کا ہیش ٹیگ ایسا لگتا ہے جیسے خود مسلم برادری نے ہی کورونا وائرس پھیلادیا ہو۔ اس طرح کا پروپیگنڈا بہت سے علاقوں میں کیا جا رہا ہے ، جو کہ بدبختی کی بات ہے۔ حکومت کو اس کو روکنا چاہئے۔انہوں نے کہا ، کہ حکومت کو اس معاملے میں یہ واضح کرنا چاہئے کہ جماعت کے لوگ کورونا کا منبع نہیں ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ ایک وبا ہے جس کی وجہ سے پوری دنیا گرفت میں ہے۔ اس کا مذہبی اقلیتوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ لیکن بدقسمتی سے میں ایسے الزامات دیکھ رہا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ حکومت اس مسئلے کو حل کرے گی اور عوام کے سامنے اپنی بات مضبوطی سے پیش کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کی سوچ وفکر کہ مسلم برادری کے لوگ کورونا پھیلا رہے ہیں یہ انتہائی تشویش کی بات ہے اور اس سے ملک کو زبردست نقصان ہوگا۔