کون آتے آئیے بلڈوز تیار ہے : چیف منسٹر ریونت ریڈی

,

   

کے ٹی آر ۔ ہریش راؤ اپنے فارم ہاوزس کو بچانے کے لیے موسیٰ ندی کے متاثرین سے جھوٹی ہمدردی کا اظہار کررہے ہیں
متاثرین سے مکمل انصاف کیا جائے گا ، مذہبی نفرت پھیلانے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا ، چارمینار کے دامن میں خطاب
حیدرآباد ۔ 19 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے ریاست میں لا اینڈ آرڈر کو بگاڑنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ چند قائدین سیاسی فائدے کے لیے مذہبی جذبات کو بھڑکاتے ہوئے امن و امان کو نقصان پہونچانے کی کوشش کررہے ہیں جس کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ ہریش راؤ ، کے ٹی آر اپنے فارم ہاوزس کو بچانے کے لیے موسیٰ ندی کے متاثرین سے جھوٹی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے بلڈوزرس کے سامنے کھڑے رہنے کا دعویٰ کررہے ہیں ۔ کون آتے ہیں آگے آئیے بلڈوزرس پوری طرح تیار ہیں ۔ کانگریس حکومت متاثرین کو راحت فراہم کرنے کے معاملے میں عہد کی پابند ہے ۔ آج چارمینار کے دامن میں منعقدہ راجیو گاندھی 34 ویں سدبھاونا یاترا جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ قبل ازیں کانگریس کی سینئیر قائد سابق وزیر ڈاکٹر گیتا ریڈی کو سدبھاونا ایوارڈ پیش کیا گیا ۔ اس موقع پر صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ ، ریاستی وزیر اتم کمار ریڈی ، کانگریس کے قائدین محمد علی شبیر ، عامر علی خاں ، فیروز خان ، سمیر ولی اللہ ، مجیب اللہ شریف ، وی ہنمنت راؤ ، جی نرنجن ، ایم نریندر ریڈی ، ڈی ناگیندر کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے گاندھی خاندان کی قربانیوں کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی کے لیے موتی لعل نہرو اور جواہر لعل نہرو نے ہر طرح کی قربانیاں دی ہیں ۔ آزادی کے بعد اندرا گاندھی ، راجیو گاندھی اور راہول گاندھی نے وزیراعظم کے عہدے کی قربانیاں دی ہیں۔ یہ خاندان ملک کے لیے اثاثہ ہے ۔ بی جے پی اور بی آر ایس کے قائدین کانگریس کو خاندانی جماعت قرار دیتے ہیں۔ سونیا گاندھی نے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دیا ۔ کے سی آر چیف منسٹر بن گئے ان کے ارکان خاندان وزراء اور دوسرے عہدوں پر فائز ہوگئے ۔ ملک میں امن و امان کے قیام کے لیے راجیو گاندھی نے سدبھاونا یاترا کا اہتمام کیا تھا ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ موسیٰ ندی کا احیاء کرنے کے معاملے میں فیصلہ کرچکے ہیں ۔ حیڈرا کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں ۔ ان دونوں کارروائیوں سے ریاست کے 95 فیصد عوام مطمئن ہیں صرف کے ٹی آر ، ہریش راؤ اور ایٹالہ راجندر کو اعتراض ہے ۔ چند کرایہ کے لوگوں کی خدمات حاصل کرتے ہوئے اس کی مخالفت کرارہے ہیں اور واٹس ایپ یونیورسٹی میں اس کی بڑے پیمانے پر جھوٹی تشہیر کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جن مکانات کی منظوریاں ہیں انہیں کوئی دھوکہ نہیں ہے اور نہ ہی متاثرین کو ڈرنے گھبرانے کی ضرورت ہے ۔ ایسے متاثرین سرکاری دفاتر سے رجوع ہوں ۔ عہدیداروں سے ملاقات کریں ۔ ان کے ساتھ مکمل انصاف کیا جائے گا ۔ چند متاثرین کو ڈبل بیڈ روم مکانات فراہم کئے گئے ان کے بچوں کو اسکولس میں داخلے دلوائے گئے ۔ خود روزگار کے لیے فی کس 2 لاکھ روپئے دئیے گئے جس میں ایک لاکھ 40 ہزار روپئے سبسیڈی ہے ۔ مکانات کی منتقلی کے لیے 25 ہزار روپئے دئیے گئے ۔ تالابوں ، نالوں پر کٹوں پر اور سرکاری اراضیات پر قبضہ کرنے والوں کو ڈر ہے ، وہی لوگ اس کی مخالفت کررہے ہیں ۔ کے ٹی آر نے جینوڑا میں فارم ہاوز تعمیر کرلیا ۔ عزیز نگر میں ہریش راؤ نے فارم ہاوز تعمیر کرلیا ہے ۔ انہیں اپنے فارم ہاوز بچانے کی فکر ہے ۔ اس کے لیے وہ موسیٰ ندی کے متاثرین کے ساتھ جھوٹی ہمدردی کرتے ہوئے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں ۔ ہریش راؤ نے انہیں موسیٰ ندی کا دورہ کرنے کا چیلنج کیا ۔ آج ہی وہ موسیٰ ندی کے قریب چارمینار کو پہونچے ہیں ۔ کے ٹی آر کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں وہ کے ٹی آر کے فارم ہاوز جینوڑا کے پاس کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کے لیے تیار ہے ۔ ساتھ ہی ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بھی تشکیل دیں گے جو اس بات کی وضاحت کرے گی کہ فارم ہاوز سرکاری اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے یا نہیں ۔ انہوں نے حیڈرا کی سرگرمیوں پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ بھی نہیں رکے گا ۔ چیف منسٹر نے عوام سے سوال کیا کہ کیا عثمان ساگر اور حمایت ساگر کے پاس غریب عوام کے فارم ہاوزس ہیں ۔ چند لوگ بلڈوزرس کے سامنے کھڑے ہوجانے کا دعویٰ کررہے ہیں ، کھڑے ہوجائیے بلڈوزس تیار ہیں ۔ بلڈوزرس پر مہیش کمار گوڑ اور ہنمنت راؤ آئیں گے ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ نے ایوارڈ حاصل کرنے والی گیتا ریڈی کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ آر ایس ایس و وی ایچ پی کا تحریک آزادی میں کوئی رول نہیں ہے ۔ انہوں نے نہرو کے بعد حضور نظام کو ویژنری شخصیت قرار دیتے ہوئے کہاکہ چند لوگ نظام کے خلاف بکواس کرتے ہیں ان کے کاموں کو نظر انداز کرتے ہیں ۔ عثمانیہ یونیورسٹی ، عثمانیہ ہاسپٹل ، نظامیہ کالج ، سڑکیں ، ریلوے خدمات ، آبپاش پراجکٹس کی تعمیرات ، تالابوں کی تعمیرات ان کے کارناموں میں شامل ہیں ۔ انہوں نے چیف منسٹر کو موسیٰ ندی پراجکٹس کے کام اور حیڈرا کی کارروائیاں جاری رکھنے پر زور دیا۔ عوام ان کاموں کے حق میں ہیں ، صرف سیاسی قائدین اس کی مخالفت کررہے ہیں ۔۔ 2