چیف منسٹر نے عہدیداروں سے رپورٹ طلب کی، معمولی قیمت پر 11 ایکر اراضی حاصل کی گئی تھی
حیدرآباد۔/25 جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ کی کانگریس حکومت بی آر ایس کو کوکا پیٹ میں الاٹ کردہ اراضی کو واپس لینے کی تیاری کررہی ہے۔ سابق بی آر ایس حکومت نے کوکا پیٹ میں پارٹی آفس کیلئے 11 ایکر اراضی الاٹ کی تھی جس کے لئے37.53 کروڑ ادا کئے گئے جبکہ اراضی کی حقیقی مالیت 660 کروڑ بتائی جاتی ہے۔ بی آر ایس نے انسٹی ٹیوٹ آف ایکسلینس اینڈ ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ کے قیام کیلئے یہ اراضی حاصل کی تھی۔ اگسٹ 2023 میں بی آر ایس حکومت نے جب کوکا پیٹ کی اراضیات کا آکشن کیا تھا تو اس وقت فی ایکر 100 کروڑ روپئے حاصل ہوئے تھے۔ کوکا پیٹ میں اراضی کی قیمت تقریباً 60 کروڑ فی ایکر ہے لیکن بی آر ایس کو 3.41 کروڑ روپئے فی ایکر کے حساب سے اراضی الاٹ کی گئی تھی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر ریونت ریڈی نے شہر کے اطراف الاٹ کی گئی اراضیات کا عہدیداروں کے ساتھ جائزہ لیا۔ انہوں نے ریوینیو اور لاء ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ اراضیات واپس لینے کے سلسلہ میں قانونی رائے دیں۔ تلنگانہ ہائی کورٹ میں زیر التواء اراضی معاملات کی تفصیلات چیف منسٹر نے طلب کی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریونت ریڈی حکومت نے کسانوں کو قرض معافی کیلئے درکار بھاری رقم کا انتظام کرنے کیلئے سرکاری اراضی کا کچھ حصہ فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ حکومت کو قرض معافی اسکیم کیلئے تقریباً 36 ہزار کروڑ کی ضرورت ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے اراضی کی فروخت کے علاوہ بینکوں سے قرض حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ عہدیداروں نے چیف منسٹر کو مشورہ دیا کہ وہ کوکا پیٹ میں بی آر ایس کو الاٹ کی گئی اراضی واپس لے کر اگر آکشن کیا جائے تو حکومت کو تقریباً 1000 کروڑ حاصل ہوں گے۔ مئی 2023 میں یہ اراضی بی آر ایس کو الاٹ کی گئی تھی جس کی منظوری اسوقت کے چیف منسٹر کے سی آر کی زیر صدارت منعقدہ کابینی اجلاس میں دی گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ ریوینیو اور لاء ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ کے بعد حکومت بی آر ایس کو الاٹ کی گئی اراضی واپس لینے کا فیصلہ کرے گی۔1