نئی دہلی۔ہندوستانی کپتان ویراٹ کوہلی کی جانب سے ورلڈ کپ کے بعد ٹی20 کی کپتانی چھوڑنے کے اعلان کے ساتھ ہی ٹیم کے ڈریسنگ روم سے کئی اور حیران کرنے والی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اب کوہلی کو ہندوستانی ٹیم کے سبھی کھلاڑیوں کی حمایت حاصل نہیں ہے۔ کوہلی کے کئی فیصلوں پر سوالیہ نشان کھڑے کئے جا رہے ہیں۔ بڑی خبر یہ بھی ہے کہ کوہلی نے بی سی سی آئی کے سلیکٹروں کو تجویز پیش کی تھی کہ وہ روہت شرما کو نائب کپتانی سے ہٹا دیں۔اس کے علاوہ کوہلی کے خلاف جونیئرکھلاڑیوں کو منجھدار میں چھوڑنے کی باتیں بھی کہی جارہی ہیں۔ خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق کوہلی سلیکشن کمیٹی کے پاس یہ تجویز لے کرگئے تھے کہ روہت شرما کو ونڈے ٹیم کی نائب کپتانی سے ہٹا دیا جائے کیونکہ وہ 34 سال کے ہیں۔ کوہلی چاہتے تھے کہ ونڈے ٹیم کی نائب کپتانی کے ایل راہول کو سونپی جائے جبکہ ٹی20 فارمیٹ میں یہ ذمہ داری رشبھ پنت نبھائیں۔ ذرائع نے کہا بورڈکو کوہلی کی یہ تجویز پسند نہیں آئی کیونکہ بورڈ کا ماننا ہے کہ کوہلی اصل جانشین نہیں چاہتے۔جہاں تک جونیئر کھلاڑیوں کا سوال ہے تو کوہلی کے خلاف سب سے بڑی شکایت یہ ہے کہ وہ مشکل وقت میں انہیں بھنور میں چھوڑ دیتے ہیں۔ ایک کرکٹر نے کہا آسٹریلیا میں پانچ وکٹس لینے کے بعد کلدیپ یادو ٹیم کے منصوبوں سے باہر ہوگیا۔ رشبھ پنت جب فارم میں نہیں تھا تو اس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔ ہندوستانی پچوں پر بہترین کارکردگی کرنے والے سینئربولر امیش یادوکو کبھی یہ جواب نہیں ملا کہ کسی کے زخمی ہونے تک ان کے پر غورکیوں نہیں کیا جاتا۔ علاوہ ازیں ایک سابق کھلاڑی نے غیر رسمی بات چیت کے دوران کہا کہ کوہلی کے ساتھ پریشانی آپسی تبادلہ خیال کی ہے۔ مہندر سنگھ دھونی کے معاملے میں ایسا نہیں تھا کیونکہ دھونی کا کمرہ 24 گھنٹے کھلا رہتا تھا اورکھلاڑی اندر جاسکتا تھا، ویڈیو گیم کھیل سکتا تھا، کھانا کھا سکتا تھا اور ضرورت پڑنے پر کرکٹ کے بارے میں بات کرسکتا تھا۔ انہوں نے کہا میدان کے باہر کوہلی سے رابطہ کرپانا بے حد مشکل ہے۔ سابق کرکٹر نے کہا روہت شرما میں دھونی کی جھلک ہے لیکن الگ طریقے سے۔ وہ جونیئر کھلاڑیوں کو کھانے پر لے جاتے ہیں ، جب وہ مایوس ہوتے ہیں تو ان کی پیٹھ تھپتھپاتا ہے اور اسے کھلاڑیوں کے ذہنی پہلو کے بارے میں پتہ ہے۔