ممبئی ۔30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی ٹیم ویسٹ انڈیزکا دورہ کرنے کے لئے پوری طرح تیارہے۔ کپتان ویراٹ کوہلی کی قیادت میں ٹیم پیر کی رات دورے کے لئے روانہ ہوگئی لیکن سابق کرکٹرسنیل گواسکرنے اس دورے کے لئے ٹیم کے انتخابی عمل پرسوال کھڑے کردیئے ہیں۔ گواسکر نے سابق وکٹ کیپرایم ایس کے پرساد کی قیادت والی سلیکشن کمیٹی پر کوہلی کودوبارہ کپتان منتخب کرنے کے عمل کونظراندازکرنے کا الزام لگایا ہے۔ مڈ ڈے میل میں لکھے اپنے کالم میں سنیل گواسکرنے کہا ہے کہ سلیکٹروں نے ویسٹ انڈیز دورہ کے لئے ٹیم کے انتخاب سے قبل وراٹ کوہلی کو کپتان منتخب کرنے کے لئے کوئی اجلاس نہیں کیا۔ اس سے سوال کھڑا ہوتا ہے کہ کیا کوہلی اپنی اورسلیکشن کمیٹی کی خوشی سے کپتان بنے ہیں۔سنیل گواسکر کے مطابق کوہلی ورلڈکپ تک کے لئے کپتان منتخب کئے گئے تھے۔ اس لئے انہیں دبارہ کپتان مقررکرنے کے لئے سلیکشن کمیٹی کے اجلاس ہونی چاہئے تھی۔جو نہیں کی گئی۔ سنیل گواسکرمزید لکھتے ہیں کہ جہاں تک ہماری معلومات ہیں، اس کے حساب سے ویراٹ کوہلی ورلڈکپ تک کے لئے کپتان منتخب کئے گئے تھے۔ اس کے بعد سلیکشن کمیٹی کو ویراٹ کوہلی کودوبارہ کپتان کے طورپرمقررکرنے کے لئے ایک اجلاس ہونا چاہئے تھا، پھربھلے ہی وہ پانچ منٹ کے لئے ہی کیوں نہ ہو۔ سنیل گواسکرنے ایم ایس کے پرساد کی قیادت والی سلیکشن کمیٹی پربھی تنقید کی ۔ سنیل گواسکرنے یہ بھی کہا کہ انڈین پلیئرس اسوسی ایشن کی تشکیل ہونی چاہئے، جس میں موجودہ کرکٹربھی شامل ہوں۔ ورنہ یہ اسوسی ایشن لیم ڈک آرگنائزیشن (لنگڑا یا سست بطخ ) بن کررہ جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی سلیکشن کمیٹی بھی لنگڑے بطخ جیسی ہی ہے۔ سنیل گواسکرکے مطابق دوبارہ تقرر کے بعد کپتان کو کھلاڑیوں کے انتخاب کے لئے ہونے والے اجلاس میں اپنا نظریہ پیش کرنے کے لئے بلایا جاتا۔ دوبارہ کپتان منتخب کرنے کے عمل کو نظراندازکرنے کے بعد یہ پیغام آیا کہ جہاں کیدارجادھو اوردنیش کارتک کو امیدوں پرکھرا نہ اترنے کے لئے خارج کردیا گیا۔ وہیں وراٹ کوہلی کی کپتانی تب بھی قائم رہی، جبکہ وہ ٹیم کو فائنل تک بھی نہیں پہنچا سکے۔ کوہلی کو جہاں ویسٹ انڈیز دورے پر سبھی فارمیٹ میں ٹیم کا کپتان منتخب کیا گیا ہے وہیں روی شاستری کی معیاد ویسٹ انڈیز دورے تک ہی ہے۔ ٹسٹ کرکٹ میں سب سے پہلے 10 ہزار رنز کے اعدادوشمارتک پہنچنے والے سنیل گواسکرنے کم تجربہ کارسلیکشن کمیٹی پربھی تنقید کی۔ موجودہ سلیکشن کمیٹی میں ایم ایس کے پرساد کے علاوہ شرن دیپ سنگھ، دیوانگ گاندھی، جتن پراجنپے اورگنن کھیڑا شامل ہیں۔ ان میں سے آخری دو نے صرف ونڈے کرکٹ کھیلا ہے۔