سرکاری اسکولوں میں بچوںکو داخلہ دلوانے مہم
کوہیر /14 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاستی تلنگانہ حکومت کی جانب سے ہر سال ریاست میں اسکولوں سے ڈراپ آوٹ بچوں کیلئے بڈی باٹا پروگرام کا آغاز کیا جاتا ہے ۔ آج 14 تا 19 جون بڈی باٹا پروگرام کاآغاز ہوچکا ہے ۔ جس کا مقصد والدین اور سرپرستوں میں تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے حکومت کی تمام سہولیات سے شعور بیدار کرنا ہے اور سرکاری اسکولوں میں طلباء کیلئے داخلہ کی ترغیب دینا ہے اور اس کے علاوہ سرکاری اسکولوں میں طلباء کے مفت کتابیں دوپہر کا کھانا یونیفارم مفت دیا جاتا ہے ۔ ان تمام باتوں سے عوام کو بیدار کرنا مقصد ہے ۔ ریاستی تلنگانہ حکومت تلنگانہ میں تعلیمی پسماندگی کو ختم کرنے کی غرض سے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کروڑہا روپئے خرچ کر رہے ہیں لیکن افسوس کے ضلع سنگاریڈی کے کوہیر منڈل میں محکمہ تعلیمات کی لاپرواہی ہے بڈی باٹا پروگرام کا برائے نام آغاز کیا گیا ہے ۔ جس میں شیخ جاوید نائب صدرنشین کے علاوہ دوسرا کوئی سیاسی قائد موجود نہیں تھا اور محکمہ تعلیمات کے ذمہ دار کہ اور کسی کو پروگرام میں مدعو نہیں کیا ۔آخر ایسا کیوں کوہیر کی عوام میں ایک سوال ہوگیا ہے اور نہ کسی اخباری نمائندوں کو پروگرام کے بارے میں کوئی اطلاع دی گئی ۔ تشہیر میں کوئی پوسٹر اردو زبان کا نظر نہیں آیا اور نہ کوئی بورڈ آویزاں کیا گیا ۔ ریاستی حکومت نے اردو زبان کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا ہے ۔ شعبہ تعلیم کیلئے تشہیری پروگرام میں اردو زبان ندارد ہونے سے کوہیر میں اردو داں طبقہ میں کافی تشویش کی لہر پائی جارہی ہے ۔ عوام نے لاپرواہی عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کا ضلع کلکٹر سے مطالبہ کیا ۔