وعدوں کی تکمیل سے مرکز کے انکار پر چندرا بابو نائیڈو کا اسمبلی میں سوال
امراوتی ۔ 2 ۔ فروری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے جمعہ کو مرکز پر سخت تنقید کی اور سوال کیا کہ آیا تلگو عوام میں مردانگی نہیں ہوتی ؟ ۔ ریاست کو خصوصی موقف کے بشمول مختلف وعدوں کی تکمیل میں مرکز کی ناکامی پر نائیڈو نے گذشتہ روز اسمبلی میں برہمی کے ساتھ دریافت کیا کہ ’ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ تلگو افراد میں مردانگی نہیں ہوتی ؟ نائیڈو نے ایوان میں بی جے پی کے لیڈر وشنو کمار راجو کے اس دعویٰ پر بھی برس پڑے کہ مرکز کی مودی حکومت نے آندھرا پردیش کو وعدوں سے بھی بہت کچھ زیادہ دیا ۔ چیف منسٹر نے ایوان میں موجود بی جے پی رکن سے کہا کہ وہ عوامی نمائندہ ہونے کے لائق نہیں ہیں ۔ مرکز کے غیر منصفانہ رویہ کے خلاف بطور احتجاج نائیڈو جمعہ کو سیاہ شرٹ میں ملبوس تھے اور حصول انصاف کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیا ۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے اور بی جے پی قائدین کو ریاست میں گھومنے پھرنے نہیں دیں گے ۔
چندرا بابو اسمبلی روڈی : بی جے پی
چندرا بابو کی طرف سے گذشتہ روز کئے گئے ریمارکس پر بی جے پی نے آج سخت تنقید کی اور بی جے پی ترجمان جی ایل وی نرسمہا نے نائیڈو کو ’ اسمبلی روڈی ‘ قرار دیا اور کہا کہ ایک شکست خوردہ اور مایوس چندرا بابو نائیڈو نے بی جے پی ارکان وشنو کمار راجو اور مانکیالا راؤ کو اسمبلی میں دھمکی دی ہے ۔ بی جے پی اب نائیڈو کے خلاف تحریک مراعات پیش کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔۔