کیا نیرومودی کو بھی وجئے ملیا کی کوٹھری میں رکھا جائے گا ؟ لندن کی عدالت میں جج کا سوال

   

لندن ۔ /30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کے مفرور دھوکہ باز جوہری نیرومودی کے خلاف لندن کی عدالت میں مقدمہ کی سماعت کے دوران اس وقت چند پریشان کن لمحات دیکھے گئے جب خاتون جج ریما اربتھ ناٹ نے وکیل استغاثہ سے سوال کیا کہ آیا ہندوستان کو حوالگی کی صورت میں ہیروں کے مفرور تاجر کو بھی شراب کے مفرور بزنسمین وجئے ملیا کے ساتھ جیل کی ایک ہی کوٹھری میں رکھا جائے گا ۔ سماعت کے آغاز کے ساتھ ہی ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کورٹس کی چیف مجسٹریٹ اربتھ ناٹ نے کہا کہ وہ اس سماعت میں بھی وہی تجربہ محسوس کررہی ہیں جو گزشتہ سال ڈسمبر میں وجئے ملیا کو ملک بدر کرنے کا حکم دینے کے حوالہ میں محسوس ہوا تھا ۔ جج نے دریافت کیا کہ ’ کیا ہم جانتے ہیں کہ ہندوستان کے کس حصہ میں اُس (نیرومودی) کو طلب کیا جارہا ہے ۔ کہاں اس پر مقدمہ چلایا جائے گا اور کس جیل میں رکھا جائے گا ۔ حکومت ہند کی طرف سے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کراؤن پرسیکیوشن سرویس (سی پی ایس) نے ان سے کہا کہ اس (نیرومودی) کو ممبئی واپس بھیجا جاسکتا ہے۔ درحقیقت ممکن ہے کہ اسی آرتھر روڈ جیل میں رکھا جائے گا جس کی کوٹھری کو شراب کے مفرور تاجر وجئے ملیا کورکھنے کیلئے تیار کیا گیا ہے۔ جج نے اطمینان کے ساتھ کہا کہ غالباً یہ بھی وہی کوٹھری ہوگی جس کے بارے میں ماضی میں وجئے ملیا کی حوالگی کے مقدمہ کے دوران پیش کردہ ویڈیو میں مقام کی واضح نشاندہی کی گئی تھی۔ ہندوستان نے برطانوی عدالت سے کہا تھا کہ ملیا کو ممبئی کی آرتھر روڈ پر سخت ترین سیکورٹی کے حامل دو منزلہ جیل کی کوٹھری میں رکھا جائے گا۔