نیروبی : کینیا کے صدر ولیم روٹو نے حکومت مخالف ملک گیر مظاہروں کے بعد وزیر خارجہ اور نائب صدر کے سوا پوری کابینہ کو برطرف کردیا اور عوامی مطالبے پر تمام طبقات کی نمائندگی کرنے والی ’قومی حکومت‘ کے قیام کا اشارہ دیا ہے۔ میڈیا کے مطابق کینیا کے صدر نے عوام کو پْرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قومی حکومت کے قیام کے لیے مشاورت کر رہے ہیں تب تک عوام صبر کا دامن نہ چھوڑیں۔اس موقع پر کینیا کے صدر کا کہنا کہ کابینہ کی ناقص کارکردگی بھی کابینہ کی تحلیل کا باعث بنی ہے، جس کے خلاف عوام نے ملک گیر تحریک بھی چلائی تھی، میں عوام کے مطالبوں کو تسلیم کرتا ہوں۔خیال رہے کہ کینیا میں گزشتہ ماہ ٹیکسوں میں بے پناہ اضافے کے خلاف مظاہرین نے پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا تھا اور عمارت کا بڑا حصہ جلا دیا تھا۔پولیس کی فائرنگ سے متعدد مظاہرین ہلاک بھی ہوگئے تھے۔ حکومت مخالف قائدین نے صدر کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ جلد قومی حکومت تشکیل دی جائے تاکہ ملک کی معیشت اور مالی صورت حال کو قابو میں کیا جا سکے۔یاد رہے کہ کینیا پر 78 ارب ڈالر کا قرض ہے جو کینیا کی جی ڈی پی کا تقریباً 70 فیصد ہے جبکہ مالیاتی خسارہ 3.3 فیصد سے بڑھ کر 4.6 فیصد ہو جائے گا۔