کے سی آر کابینہ میں خواتین اور کمزور طبقات نظر انداز

   

سماجی انصاف کے دعوے کھوکھلے، کانگریس ترجمان کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 19۔ فروری (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے کے سی آر کابینہ کی توسیع میں کمزور طبقات کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ریاستی کابینہ میں سماجی انصاف نہیں کیا گیا ہے ۔ پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان اندرا شوبھن نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی نتائج 66 دن بعد توسیع کی گئی جو عوام کی توقعات کے مطابق نہیں ہے۔ پی سی سی ترجمان نے کہا کہ کے سی آر دراصل آمرانہ ذہنیت کے حامل ہیں، اسی لئے انہوں نے اسمبلی اجلاس سے عین قبل بہ حالات مجبوری کابینہ میں توسیع کی ہے ۔ اسمبلی میں بجٹ کی پیشکشی اور مختلف موضوعات پر جواب دینے کے لئے وزراء کی ضرورت تھی ۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ کے سی آر نے پہلی اور دوسری دونوں میعادوں میں خواتین کے ساتھ ناانصافی کی ہے ۔ پہلی میعاد میں ایک بھی خاتون وزیر کو شامل نہیں کیا گیا تھا ، لہذا امید کی جارہی تھی کہ دوسری میعاد میں کسی خاتون کو موقع ملے گا لیکن کے سی آر نے خواتین کو مایوس کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں خواتین نے اہم رول ادا کیا تھا ، اس کے باوجود انہیں کابینہ میں نظرانداز کرنا افسوسناک ہے ۔ پردیش کانگریس ترجمان نے کہاکہ کابینہ میں شمولیت کیلئے کے سی آر کے پاس ترجیحات اور معیارات مختلف ہیں۔ تلنگانہ تحریک کے غداروں کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ ای دیاکر راؤ، ٹی سرینواس یادو اور ملا ریڈی نے تلنگانہ تحریک کے ساتھ غداری کی تھی، وہ آندھرائی طاقتوں کے ساتھ رہے لیکن ان تینوں کو آج کابینہ میں شامل کرلیا گیا۔ اندرا شوبھن نے خواتین پر زور دیا کہ وہ ناانصافی کے سلسلہ میں کے سی آر سے سوال کریں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کی دختر کویتا اقوام متحدہ کے اجلاس میں جنسی مساوات کے مسئلہ پر مخاطب کر رہی ہیں لیکن وزارت میں ناانصافی کے بارے میں وہ خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں خواتین کے مسائل پر کس سے نمائندگی کی جائے۔ کانگریس ترجمان نے ریاست میں مہیلا کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نرنجن ریڈی پہلی مرتبہ اسمبلی کیلئے منتخب ہوئے لیکن انہیں کابینہ میں شامل کرلیا گیا جبکہ دو مرتبہ کامیابی حاصل کرنے والی ریکھا نائک کو وزارت میں جگہ نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ مادیگا ، گریجن اور خواتین کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے ۔ کانگریس ترجمان نے موجودہ ناانصافی کیلئے کویتا کو ذمہ داری قبول کرنے کا مطالبہ کیا۔