گانجہ کی تلاش کے نام سیل فون چیاٹنگ کی جانچ

   

Ferty9 Clinic

پولیس کا رویہ غیر قانونی و بیجا مداخلت : ماہرین قانون، تلاشی قانون کے مطابق : کمشنر سٹی پولیس
حیدرآباد۔/28 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) گانجہ اور دیگر منشیات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے محکمہ پولیس اور محکمہ ایکسائیز کی جانب سے سخت موقف اختیار کیا گیا ہے اور ریاست کو منشیات سے پاک بنانے کیلئے متعلقہ عہدیدار عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ روز نامہ ’سیاست‘ کی جانب سے ایک ایسے پہلو کو منظر عام پر لایا گیا تھا جس میں گانجہ کے کاروبار کی روک تھام کے نام پر کی جارہی گاڑیوں کی تلاشی کے دوران عوام کے موبائیل فون اور واٹس ایپ کی چیاٹنگ کا بھی تجزیہ کیا جارہا ہے۔ ’سیاست‘ کی اس رپورٹ کے بعد عوام کی جانب سے پولیس اور ایکسائیز کے عہدیداروں کی کارروائی پر بڑے پیمانے پر ناراضگی ظاہر کی جارہی ہے۔ ’سیاست‘ نے دو دن قبل علاقہ دھول پیٹ میں ایکسائیز انفورسمنٹ کی جانب سے کی جارہی تلاشی مہم کے دوران نوجوانوں کے موبائیل فونس بالخصوص واٹس ایپ چیاٹنگ کا تجزیہ کرنے کی کارروائی کو منظر عام پر لایا تھا جس پر پولیس اور ایکسائیز کے رویہ کی ہر گوشہ سے مخالفت کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرتے ہوئے ریاست کو منشیات سے پاک بنانے کا عہد کیا تھا اور اس سلسلہ میں ڈائرکٹر جنرل پولیس اور محکمہ ایکسائیز کو گانجہ کے کاروباریوں اور ڈرگس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد پولیس روزانہ کی اساس پر گانجہ کے متعلق کم از کم 10 مقدمات درج کررہی ہے ۔ پولیس اور ایکسائیز کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سرینواس کوڈالی جہد کار نے کہا کہ تلاشی کے نام پر موبائیل فونس کی جانچ کرنا دراصل شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے جبکہ ماہرین قانون نے یہ بتایا کہ کسی بھی شہری کے موبائیل فونس یا واٹس ایپ چیاٹس کی جانچ کرنا غیر قانونی ہے ، یہ شہری کی رازداری میں بیجا مداخلت کے مترادف ہے۔ 2017 میں کے ایس پٹا سوامی بمقابل یونین آف انڈیا کیس میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ راز داری یا پرائیویسی کی بھی شہری یا فرد کے ذاتی تقدس کے اظہار کا مقامی وسیلہ ہے اور اس نے کہا تھا کہ ایسی سرکاری کارروائی اس کے مغائر ہوتی ہے۔ پولیس کی اس کارروائی پر پولیس کمشنر حیدرآباد مسٹر انجنی کمار نے کہا کہ ڈیجیٹل شواہد اکٹھا کرنے کیلئے ملزمین سے ضبط کئے گئے الیکٹرانک اشیاء بشمول موبائیل فونس، لیاپ ٹاپس ، آئی پیاڈ وغیرہ کا تجزیہ کرنا ضروری ہے کیونکہ اس سے ان کے نیٹ ورک اور مفرور ملزمین کے بارے میں اہم اطلاعات فراہم ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس قانون کے دائرہ میں رہ کر تلاشی مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔ب
پرانے شہر میں میڈیکل شاپس کے مالکین گرفتار
حیدرآباد۔/28 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) ٹاسک فورس پولیس نے پرانے شہر سے تعلق رکھنے والے تین میڈیکل شاپس کے مالکین کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق سید مسعود علی ساکن کاماٹی پورہ ، سید محمد ساکن کالا پتھر اور ارون کروا ساکن شمشیر گنج شاہ علی بنڈہ جو اپنے علاقوں میں میڈیکل شاپس چلاتے ہیں مبینہ طور پر NITRAVET اور ALPRACARD ادویات جسے کھلے عام فروخت کرنے پر پابندی ہے فروخت کررہے تھے۔ خواہشمند گاہکوں کو اونچی قیمتوں میں مذکورہ ادویات فراہم کی جارہی تھیں۔ گرفتار افراد کے قبضہ سے ٹاسک فورس نے 405 ٹیبلٹس کو برآمد کرلیا۔ب