ریاست کو نشہ کی لعنت سے چھٹکارہ دلانے کے اقدامات بے فیض ثابت
حیدرآباد۔/28 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) ریاست بھر میں گانجہ کے خلاف پولیس کی جانب سے جاری خصوصی مہم وائٹنر کے ذریعہ بے اثر ثابت ہورہی ہے۔ گانجہ اور دیگر نشیلی اشیاء کے عادی افراد بالخصوص نوجوان نسل ’ وائٹنر ‘ کا استعمال کررہی ہے ۔ سرکاری احکامات اور سخت کارروائیوں کے چیف منسٹر کے اعلان کے بعد پولیس ریاست بھر میں سخت کارروائیاں کرتے ہوئے بہترین اقدامات کررہی ہے۔ تاہم دوسری طرف وائٹنر کے استعمال سے نشہ کی لعنت سے چھٹکارہ پانے کے اقدامات بے فیض دکھائی دے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وائٹنر پر اقدامات کیلئے سٹی پولیس اور ایکسائیز ڈپارٹمنٹ نے جواز تلاش کرنے کے اقدامات کا آغاز کردیا ہے اور قانون کے رکھوالے اب وائٹنر کے خلاف قانون کا سہارا لینے کیلئے دفعات اور طریقہ تلاش کرنے میں جٹ گئے ہیں۔ چونکہ حکومت کی جانب سے جن اشیاء کو ممنوعہ قرار دیا گیا ہے ان ممنوعہ اشیاء کی فہرست میں وائٹنر شامل نہیں ہے لہذا پولیس وائٹنر کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کرسکتی اور نہ ہی اس کا اختیار ایکسائیز کے حدود میں پایا جاتا ہے۔ اس بات کی آڑ میں منچلے نشہ کے عادی لاپرواہ نوجوان وائٹنر کا استعمال کررہے ہیں۔ ایک طرف گانجہ اور نشیلی ادویات کے خلاف کارروائی جاری ہے اور ان کارروائیوں میں پولیس کی جانب سے مبینہ زیادتی کے الزامات پائے جاتے ہیں۔ وائٹنر کے استعمال کے خلاف کارروائی سے گریز کرنے والی سٹی پولیس نے شعور بیداری کا آغاز کردیا ہے۔ بالخصوص پرانے شہر کے علاقوں بہادر پورہ، چارمینار اور کاماٹی پورہ حدود میں کارروائی کرتے ہوئے50 سے زائد نوجوانوں کو حراست میں لے لیا تھا اور ان کی کونسلنگ کی گئی۔ ان علاقوں میں نوجوان رات دیر گئے نشہ کرنے کے بعد صبح تک سڑکوں کے کنارے مدہوشی کے عالم میں پڑے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ کاچی گوڑہ، نکلیس روڈ، اپوگوڑہ، سکندرآباد، خیریت آباد، نامپلی و دیگر ایسے علاقے جہاں ریل پٹریاں پائی جاتی ہیں نوجوان نسل نشیلی اشیاء گانجہ اور وائٹنر کا استعمال ان علاقوں میں کررہے ہیں۔ سابق میں تینوں کمشنریٹ حیدرآباد، راچہ کنڈہ اور سائبرآباد کے علاوہ کریم نگر، ورنگل، محبوب نگر کے علاقوں میں چائیلڈ پروٹیکشن کے عہدیداروں نے کارروائی کرتے ہوئے بچوں کو حراست میں لیا تھا۔ اب وائٹنرس کے خلاف بھی اقدامات کو پولیس کی جانب سے عنقریب انجام دیا جائے گا۔ع
