گجرات کے کانگریسی لیڈر ہاردک پٹیل گرفتار، جانیں کیا ہے وجہ

,

   

گجرات میں پالن پور جیل میں بند برخاست شدہ آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ سے ملنے جا رہے کانگریس کے دو اراکین اسمبلی اور پاٹيدار تحریک کے سابق لیڈر ہاردک پٹیل سمیت تقریباً 30 افراد کو پولس نے آج گرفتار کرلیا ہے۔ مگر پولس منتظمہ نے راکھی لے کر بھٹ سے ملنے جا رہی ان کی بہن اور اہلیہ شویتا بھٹ کو ان سے ملنے کی اجازت دے دی۔

حراست میں لیے جانے کے بعد چھوڑ دیئے گئے پالن پور کے کانگریس رکن اسمبلی مہیش پٹیل نے یو این آئی کو بتایا کہ ان کے علاوہ پٹن کے رکن اسمبلی کریٹ پٹیل اور ہاردک کو پولس نے یہ کہتے ہوئے جیل کے پاس جانے کی اجازت نہیں دی کہ وہاں سیکورٹی وجوہات کے سبب دفعہ 144 نافذ ہے۔ پکڑے گئے 30 افراد کو بعد میں رہا کردیا گیا ہے۔

انکا دعویٰ ہےکہ یہ پروگرام صرف بھٹ کو راکھی باندھنے کے لئے نہیں بلکہ جیل میں بند تمام قیدیوں کو راکھی باندھنے کے لئے تھا۔ اس وقت کے وزیر اعلی نریندر مودی پر 2002 کے گجرات فسادات کے دوران پولس کو اکثریت طبقہ کے تئیں نرم رویہ اپنانے کی ہدایت دینے کے سنسنی خیز الزام عائد کرنے کی وجہ سے سرخیوں میں آئے بھٹ کو طویل عرصہ سے ڈیوٹی سے غائب رہنے کی وجہ 2011 میں معطل اور 2015 میں سروس سے نکالا کر دیا گیا تھا۔

وہ یہاں منشیات کو ہوٹل میں رکھنے سے متعلق ایک معاملے میں جیل میں بند ہیں اسکے ساتھ اسی سال ضلع جام نگر کے دو دہائی سے زیادہ پرانے حراست میں موت سے متعلق ایک معاملے میں بھی انہیں عمر قید کی سزا ملی ہے۔ ان کی بیوی شویتا پہلے گجرات کی منی نگر اسمبلی حلقہ سے مودی کے خلاف اپنی قسمت آزما چکی ہے مگر انکو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔